'چالیس ہزار کروڑ روپے ٹرانسفر کرنے کیلئے 80 گھنٹوں کیلئے وزیراعلٰی تبدیل'
ممبئی:بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں مسلسل دوسری بار تقریباً 80 گھنٹوں کے لیے دیویندر فڑنویس کے وزیر اعلیٰ بننے کے حوالے سے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ اننت ہیگڑے نے چونکانے والا انکشاف کیا ہے۔
اترا کنڑ ( کرناٹک) سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ 40,000 کروڑ روپے کے مرکزی فنڈ کے لیے فڑنویس نے تین دنوں تک کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
ہیگڑے نے بتایا کہ ہزاروں کروڑ روپے کے اس فنڈ تک صرف وزیر اعلیٰ کی ہی پہنچ ہوتی ہے، ایسے میں فڑنویس نے وزیر اعلیٰ بن کر اس فنڈ کو مرکز کو لوٹانے کا حکم دے دیا۔
BJP leader Ananth K Hegde in Uttara Kannada yesterday: You all know our man in Maharashtra became CM for 80 hours. Then, Fadnavis resigned. Why did he do this drama? Didn't we know that we don't have majority and yet he became CM. This is the question everyone is asking. pic.twitter.com/DsWKV2uJjs
— ANI (@ANI) December 2, 2019
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیوسینا، کانگریس اور این سی پی اتحاد کا وزیر اعلیٰ بننے کی صورت میں اس فنڈ کا غلط استعمال ہو سکتا تھا ایسے میں یہ ڈرامہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ہیگڑے نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ بنتے ہی فڑنویس نے 15 گھنٹوں کے اندر 40,000 کروڑ روپے کا فنڈ مرکز کو واپس کر دیا۔
بی جے پی لیڈر اننت ہیگڑے نے کہا کہ انہوں نے یکم دسمبر یعنی اتوار کو کہا تھا کہ آپ لوگ جانتے ہیں مہاراشٹر میں ہمارا ایک آدمی 80 گھنٹے کے لیے وزیر اعلیٰ بنا۔ اس کے بعد فڑنویس نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے یہ ڈرامہ کیوں کیا تھا؟ کیا ہم لوگ یہ نہیں جانتے تھے کہ ہمارے ( بی جے پی) پاس اکثریت نہیں ہے پھر بھی وہ وزیر اعلیٰ بنے۔ ہر کوئی یہ سوال پوچھ رہا ہے۔
Ananth K Hegde,BJP: A CM has access to around Rs 40,000 Cr from Centre.He knew if Congress-NCP-Shiv Sena govt comes to power it would misuse funds meant for development. So it was decided that there should be a drama.Fadnavis became CM&in 15hrs he moved Rs40,000 Cr back to Centre pic.twitter.com/3SNymN1eMQ
— ANI (@ANI) December 2, 2019
اننت ہیگڑے نے دعویٰ کیا ہے کہ ہزاروں کروڑ روپے کا یہ فنڈ مہاراشٹر کی ترقی کے لیے تھا۔ ایسے میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کی مخلوط حکومت بننے پر اس کا غلط استعمال ہو سکتا تھا۔
Comments are closed on this story.