Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

افغانستان اور عراق میں تعیناتی کے بعد برطانوی فوجی"مردانہ قوت" سے محروم

لندن: افغانستان اور عراق میں تعینات رہنے والے امریکی و برطانوی فوجیوں کو نفسیاتی علاج کی ضرورت تو پڑتی تھی۔ اب...
شائع 02 دسمبر 2019 05:07am

لندن: افغانستان اور عراق میں تعینات رہنے والے امریکی و برطانوی فوجیوں کو نفسیاتی علاج کی ضرورت تو پڑتی تھی۔ اب ہزاروں برطانوی فوجیوں کو جنسی علاج کی ضرورت بھی پڑ گئی ہے۔

میل آن لائن کے مطابق افغانستان اور عراق میں ڈیوٹی انجام دینے والے 3 ہزار سے زائد برطانوی فوجی ذہنی دباﺅ کی وجہ سے جنسی اعتبار سے انتہائی کمزور ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں سائیکو سیکشوئل تھراپی دی گئی اور اب ان کی ازدواجی زندگی کو بچانے کے لیے انہیں جنسی قوت کی ادویات "ویاگرا" فراہم کی جا رہی ہیں۔

ان فوجیوں پر ایک تحقیق بھی کی گئی ہے جس میں معلوم ہوا ہے کہ ان جنگ زدہ ممالک میں تعیناتی کے دوران ان فوجیوں کو بڑی تعداد میں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی وجہ سے ایسے ذہنی صدمات پہنچے ہیں کہ وہ نفسیاتی طور پر نارمل نہیں رہے۔ انہیں کئی طرح کے ذہنی عارضے لاحق ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ان کی جنسی طاقت بھی کم تر ہو گئی ہے۔

اس تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ افغانستان اور عراق سے واپس آنے والے ہر 90 فوجیوں میں سے ایک جنسی کمزوری کا شکار ہو چکا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ سائیکو سیکشوئل تھراپی ان فوجیوں پر بہت موثر ثابت ہوئی ہے۔ اس میں انہیں یقین دلایا جاتا ہے کہ افغانستان اور عراق میں ڈیوٹی کے دوران انہوں نے جن لوگوں کو قتل کیا اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔