Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ورلڈ وائڈ ویب کے موجد کی مستقبل کے بارے میں انتہائی خطرناک پیشگوئی

شائع 27 نومبر 2019 05:13am
سائنس

انٹرنیٹ پر ویب سائٹ کی دنیا بسانے والے سر ٹم برنرز لی نے مستقبل کے بارے میں ایسی خطرناک پیش گوئی کر دی ہے کہ سن کر ہی آدمی وحشت زدہ رہ جائے۔

ٹِم بیرنرز لی ایک برطانوی انجنئیر  ہیں جنہوں نے سن 1989 میں دنیا کو ورلڈ وائڈ ویب (WWW) سے متعارف کروایا تھا۔ تاہم اب تیس برس بعد انہوں نے ایک نیا منصوبہ "کنٹریکٹ فار دی ویب" پیش کیا ہے، جس کا مقصد انٹرنیٹ پر غلط معلومات، ڈیٹا کی نگرانی اور سینسرشپ کو روکنا بتایا گیا ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق بیرنرز لی کا کہنا ہے کہ اگر انٹرنیٹ اور ویب سائٹ کی دنیا محفوظ ہاتھوں میں نہ رہی تو انسان کی بقاءخطرے میں پڑ جائے گی۔ ایک ایسی ڈیجیٹل دنیا قائم ہو جائے گی جہاں عام انسان ہر حوالے سے استحصال کا شکار ہوں گے اور ان کی گردنیں چند لوگوں کے نوکیلے پنچوں میں جکڑی جائیں گی۔

ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو فاؤنڈیشن نے پیر کے روز بیرنرز لی کا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم اب عمل نہیں کریں گے اور یکجا نہیں ہوں گے تو ویب کا غلط استعمال کرنے والوں کو روکنا مشکل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم منقسم اور کمزور رہے تو ہمارے بھٹکنے کا خدشہ ہے۔

اس نئے منصوبے کو دنیا کی 150 تنظیموں اور کمپنیوں کی حمایت حاصل ہے۔ ان میں گوگل، مائیکروسافٹ اور فیس بک جیسی بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز جیسے گروپ بھی اس نئے منصوبے کی حمایت کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں جرمنی اور فرانس کی حکومت نے بھی اس منصوبے کی حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اتوار کو امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی بیرنرز لی کا ایک تبصرہ شائع کیا ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ویب کو ان سب لوگوں کی بنیادی مداخلت کی ضرورت ہے، جو اس کے مستقبل پر طاقت رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آخری حدود کو چُھو رہے ہیں۔ ویب اچھی صلاحیت کی حامل ایک عالمی طاقت کے طور پر قائم رہی گی یا پھر اس کا غلط استعمال کیا جائے گا، اس کا انحصار ہمارے آج کے ردعمل پر ہے۔

بیرنرز لی نے اس معاہدے کا بھی دفاع کیا ہے، جو وہ گوگل اور فیس بک کے ساتھ مل کر کرنا چاہتے ہیں۔

ان دونوں کمپنیوں کو سول سوسائٹی کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے اور ان پر الزام ہے کہ وہ صارفین کا ڈیٹا چوری کرتے ہوئے اس کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ان دونوں کمپنیوں کے "نگرانی پر مبنی بزنس ماڈل" کو انسانی حقوق کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

بیرنرز لی کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے ساتھ مل کر چلنا بہت ضروری ہے، ہم محسوس کرتے ہیں کہ حکومتوں اور کمپنیوں کو برابر کے اختیارات ملنا ضروری ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان طاقتوں کو عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔ عوام کی طرف سے ان کے ڈیجیٹل حقوق کے مطالبے کا احترام ضروری ہے اور آن لائن صحت مند گفتگو کو فروغ ملنا چاہیے۔