'مجھے اللہ مل گیا اور زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کا موقع ملا'
نیوزی لینڈ کے معروف رگبی پلیئر سونی بِل ولیمز کو اسلام قبول کئے ہوئے 10 سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے، ایک حالیہ انٹرویو میں ان کا کہنا ہے کہ وہ دنیا میں مثبتیت کی تبلیغ اور کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے بعد مسلمان کمیونٹی کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ مل گیا، اسلام مل گیا اور زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کا موقع ملا اور اس کی وجہ سے اپنے اندر سے اجاڑ پن کو ختم کرنے کا موقع ملا۔
بِل ولیمز بظاہر ایک پہاڑ جیسے انسان ہیں کیونکہ ان کا قد 6 فٹ 4 انچ ہے اور ان کا وزن 109 کلوگرام ہے مگر پھر بھی وہ نرم گو مزاج ہیں۔ 34 سالہ کھلاڑی نے بی بی سی اسپورٹس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'الحمد اللہ کا مطلب سب کچھ ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ 'کبھی کبھار میں اپنا سر سجدے میں رکھتا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ حضرت عیسیٰؑ، حضرت موسیٰؑ اور پیغمبر اسلام ﷺ اسی حالت میں رہتے تھے'۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے میں لڑکیوں کے پیچھے جاتا تھا، شراب نوشی کرتا تھا، شاہ خرچیاں کرتا تھا اور اپنے آپ کو بہت کچھ سمجھتا تھا۔
“It was my duty to step up as a high profile Muslim”
New Zealand rugby star @SonnyBWilliams tells @tonylivesey he wanted to “preach positivity” and “represent the Muslim community” after the Christchurch mosques attack.
@TOwolfpack #SBWTO🎧Listen via @BBCSounds pic.twitter.com/ZXgCpAuvuv
— BBC Radio 5 Live (@bbc5live) November 14, 2019
ان کا کہنا ہے کہ 'جب میں دعا کیلئے ہاتھ اُٹھاتا ہوں تو کہتا ہوں یااللہ میری رہنمائی فرما، مجھے استقامت عطا فرما، مجھے بہتر انسان بنا اور بہتر شخص بنا۔ مجھے اپنی کمزوریوں کا علم ہے لیکن مجھے ہمت دے۔ میرے گناہ معاف فرما'۔
انہوں نے کہا کہ میں اللہ سے اپنے عزیزوں اور قریبی لوگوں پر رحمت اور محفوظ رہنے کی دعا کرتا ہوں اور خاص طور پر بچوں کیلئے دعا کرتا ہوں'
انہوں نے اس بات سے بھی پردہ اٹھایا کہ ان کے جنوبی افریقی بلے باز ہاشم آملہ سے بھی بہت اچھے تعلقات ہیں۔
واضح رہے کہ انہوں نے رواں برس نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے دہشتگرد حملوں اور قیمتی جانی نقصان پر شدید دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔
گزشتہ برس ولیمز دینی فریضہ عمرہ بھی ادا کرچکے ہیں اور اسے وہ زبردست تجربہ قرار دیتے ہیں۔
Comments are closed on this story.