مودی بھارت کو ہندو ملک بنانیکی جانب گامزن
عالمی محققین نے بھارتی وزیرا عظم نریندر مودی کی پالیسی پر سوالات اٹھانے شروع کردیئے۔
معروف مصنف اور صحافی میکس بوٹ نے لکھا ہے کہ مطلق العنان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھارت کو ہندو ملک بنانے کی جانب گامزن ہیں ۔ واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک آرٹیکل میں میکس بوٹ نے لکھا کہ مودی کے دور حکومت میں بھارت میں شخصی آزادی میں کمی واقع ہوئ ہے ۔
انہوں نے مودی کے دوہزار چودہ میں انتخابی مہم کا حوالہ دیا اورکہا کہ بھارتی وزیراعظم نے مہم میں معاشی اصلاحات کا وعدہ کیا تھا لیکن یہ اصلاحات ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔
انہوں نے اپنے مضمون میں بھارت کی معاشی حالت کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ بھارت شرح نمو نو اور دس فیصد سے گر کر پانچ فیصد پر آگئی ہے ۔ جوکہ گزشتہ چھ سال کی سب سے بد ترین معاشی کارکردگی ہے۔
انہوں نے مودی کو بھارت کا ٹرمپ بھی قرار دیا ۔ اپنے مضمون میں انہوں نے مزید کہا کہ مودی کی سیاسی ساکھ کو بھارت میں تاحال نقصان نہیں پہنچا ہے کیونکہ اس نے معاشی ایجنڈے کو قوم پرستی کی شکل دیدی ہے۔
میکس بوٹ نے اپنے مضمون میں گجرات کے فسادات کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ جب مودی بھارتی گجرات کا وزیراعلیٰ تھا تو اسکے دور حکومت میں ہندو مسلم فسادات وہاں پر ہوئے تھے اور اس میں ایک ہزار سے زائد مسلم اپنی زندگی کھو بیٹھے تھے اور اب بھارت میں مسلمانوں پر تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب بھارت کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد مودی نے اس سے سرف نظر کیا ہوا ہے۔
میکس بوٹ نے مضمون میں مقبوضہ کشمیر کے لاک ڈاون کا بھی تذکرہ کیا اورکہا کہ وہاں پر نہ صرف کشمیری رہنماوں کو نظر بند رکھا گیا ہے بلکہ ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں میڈیاکو بھی کورریج کی اجازت نہیں ہے تاکہ یہ معلوم نہ ہوسکے کہ وہاں شہری کس صورتحال سے دوچار ہیں۔
بوٹ نے مضمون میں بھارتی ریاست آسام میں بھی مسلمانوں کیخلاف ہونے والی سازش کا حوالہ دیا اور کہا کہ آسام میں بھی بیس لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کرنے کیلئے سازش تیار ہورہی ہے اور وہاں پر کئی حراستی مرکزوں کی تعمیر بھی جاری ہے۔
مضمون میں انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کے غیر منصفانہ فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اب بھارت میں بھی عدالتیں آزاد نہیں ہیں اور اب مودی سرکار نے ان کو بھی مغلوب کرلیا ہے۔
مضمون میں انہوں نے بھارتی حکومت کے پاکستانی نژاد بھارتی شہری آتش تاثیر کی شہریت ختم کرنے کے مذموم اقدام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
Comments are closed on this story.