مقبوضہ کشمیر پر بھارت کو ایک مرتبہ پھر امریکا میں تنقید کا سامنا
بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حالات پر ایک مرتبہ پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن ڈیموکریٹس میک گورن اور ریپبلکن رہنما کرس اسمتھ کی سربراہی میں کام کرتا ہے ۔
اب اس کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بریفنگ کیلئے اجلاس طلب کیا ہے۔
پہلے بھی یہ کمیشن دوہزار چودہ اور دوہزار پندرہ میں بھارت میں اقلیتوں کی صورتحال اور انیس سو چوراسی میں سکھ فسادات پر بھارت پر تنقیدی بریفنگ کا انعقاد کرچکا ہے۔
اس کمیشن کے پینل میں ہیلے ڈشکنسکی بھی شامل ہیں اوریہ کشمیر کے معاملات پر کسکان نیٹ ورک کا حصہ ہیں اور کشمیر کے معاملے پر مہارت بھی رکھتی ہیں۔ اسکے علاوہ معروف وکیل یوسرا فضیلی ، سینئر اٹارنی سہلا اساہی اور انسانی حقوق کے رہنما اور معروف وکیل ارجن سنگھ سیٹھی بھی اس پینل کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں پر آرٹیکل تھری سیونٹی کا خاتمہ کردیا تھا جسکے بعد وہاں پر لاک ڈاون جاری ہے اور تاحال فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہیں اور مختلف مقامات پر بھارتی فورسز کی دہشت گردی میں نوجوانوں کی شہادتوں کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔
Comments are closed on this story.