Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانا میرا خواب تھا، وزیراعظم عمران خان

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2019 08:54am

جشن میلادالنبی ﷺکےموقع پر اسلام آباد میں انٹرنیشنل رحمتہ اللعالمین کانفرنس جاری ہے جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کومدینہ جیسی ریاست بنانا میرا خواب تھا، ریاست مدینہ کی بات کرنامیری زندگی کا تجربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری زندگی مغرب میں کرکٹ کھیلتے گزری، زندگی کے تجربے سے سیکھ کریہاں تک پہنچا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ رسول اللہﷺکےتمام ساتھی عظیم لوگ بن گئے، رسول اللہﷺکے پردہ فرمانے کے بعد 2 سپرپاورز زیر ہوگئیں، رسول اللہﷺ کی حیات طیبہ تاریخ کا حصہ ہے، کسی پیغمبر کا حصہ اس طرح تاریخ کا حصہ نہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلمان سائنس دان 700 سال تک عروج پر رہے، بچوں کو ہماری تاریخ کاعلم ہونا چاہئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کے اصولوں کو چھوڑنے سے مسلمان تباہ ہوئے، ریاست مدینہ کےاصولوں پرچل کرہی ہم ترقی کرسکتےہیں، ریاست مدینہ کی سب سےاہم چیز سچائی تھی۔

وزیراعظم نے کہا سچےانسان کی عزت ہوتی ہے، سچ انسان کو طاقت دیتا ہے، اسلام نےانسانوں کوغلامی سے آزاد کیا، قرآن پاک ہمیں کہتا ہے کہ نبی کریمﷺکی زندگی سے سیکھو۔

وزیراعظم کہتے ہیں کہ پیسا کمانا مشن نہیں، اچھا انسان بننا بڑا مشن ہے، بڑے امیر دنیا میں آئے، تاریخ نے انھیں یاد نہیں رکھا، انسانیت کی خدمت کرنےوالوں کوتاریخ نےیادرکھا، رسول اللہﷺ کی سنت پرعمل کرنےوالا اعظیم انسان بن گیا۔ فتح مکہ کے بعد آقائے دوجہاںﷺ نے سب کو معاف کردیا۔ ریاست مدینہ میں رحم اورانصاف کا نظام تھا۔ مدینہ کی ریاست میں تعلیم کےفروغ پرزور دیا گیا۔

ریاست مدینہ ایک دن میں نہیں بنتی،طویل جدوجہدکرناپڑتی ہے، ہمارا کام محنت کرنا ہے،کامیاب اللہ تعالیٰ عطافرماتا ہے،

ان کا مزید کہنا تھا کہ قائداعظم نے جدوجہد اپنی ذات کیلئے نہیں کی تھی۔ عوام کو سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، میرٹ ختم ہوجائے تو معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔  مدینہ کی ریاست کےاصولوں پرعمل کرکےپاکستان عظیم بنےگا۔ ہمارا کام مافیا کوشکست دینا ہے

وزیراعظم نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ آپ میں رحم نہیں، ملک کو لوٹنے والوں کو آپ معاف نہیں کرتے، رحمت اللعلمینﷺ نے کرپٹ افراد کو سخت سزائیں دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ لوگوں کےساتھ رحم کرکےمعاشرے کو تباہ کیا گیا، جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے،اللہ ہماری مدد نہیں کرےگا، کمزور طبقہ ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں سب سے زیادہ خیرات، سب سےکم ٹیکس دیا جاتا ہے، رشوت دینے اور ٹیکس نہ دینے سے معاشرہ عظیم نہیں بنتا۔

عمران خان نے کہا کہ علماء کرام کا اسلام میں بہت اعلیٰ درجہ ہے، علماء کرام ہماری اصلاح کریں، ترکی اورملایشیا کے ساتھ مل کراسلامی تاریخ پرمبنی فلمیں بنائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ میں آج مدینہ کی ریاست کےاصول رائج ہیں، ہمیں پاکستان کو پیرس نہیں، ریاست مدینہ بنانا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ دنیا میں رول ماڈلز ڈھونڈتے ہیں، اسکول میں مجھے کبھی نہیں سکھایا گیا کہ ہمارے رول ماڈل نبی اکرم ﷺ ہونے چاہئیں، ہماری تعلیم ہمیں نبی اکرم ﷺ کی طرف نہیں لے کر گئیں، اسکول میں کوئی اور رول ماڈل تھے، فلمی اداکاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں کو رول ماڈل سمجھا جاتا تھا، ہم تعلیمی نظام تبدیل کریں گے اور آپ ﷺ کی جد و جہد کا بتائیں گے، چاہتے ہیں بچے بچے کو علم ہو حضور اکرم ﷺ نے معاشرے کو کیسے تبدیل کیا، افسوس کی بات ہے ہمارے ہاں اس بارے میں نہیں پڑھایا جاتا۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن سے پہلے مدینہ کی ریاست بات اس لیے نہیں کی کہ لوگ کہتے ووٹ مانگنے کے لیے یہ باتیں کر رہا ہوں، اس لیے الیکشن جیتنے کے بعد مدینہ کی ریاست کی بات کی۔ میری زندگی کرکٹ کھیلتے ہوئے گزری، والد صاحب زبردستی جمعہ کی نماز پڑھنے لے جاتے تھے، میں نے اپنی زندگی کے تجربے سے سیکھا ہے، ریاست مدینہ پر زور دینا میری زندگی کا تجربہ ہے۔