میک ڈونلڈ کے سی ای او کو ملازمت سے نکال دیا گیا
معروف فاسٹ فوڈ چین میک ڈونلڈ کے چیف ایگزیکٹیو اسٹیوو ایسٹر بک کو کمپنی سے فارغ کردیا گیا۔ ان پر اپنی کمپنی کی ملازم کے ساتھ جنسی تعلقات کا الزام ہے۔
فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کی جانب سے اس حوالے سے تصدیق کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان تعلقات متفقہ تھے تاہم مسٹر ایسٹر بک نے کمپنی کی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے ۔
اپنے اسٹاف کے نام ای میل میں مسٹر ایسٹربک نے اس الزام کو تسلیم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ انکی غلطی تھی۔ ایسٹربک نے مزید کہا کہ کمپنی کے ضابطہ اخلاق کو دیکھتے ہوئے وہ کمپنی بورڈ کے اس فیصلے سے متفق ہیں ان کو اب آگے بڑھنا چاہیئے۔
ایسٹربک کی عمر باون سال ہے اور انہوں نے انیس سو ترانوے میں منیجر کی حیثیت سے میک ڈونلڈ میں پہلے فرائض سرانجام دیئے تھے تاہم دوہزار گیارہ میں انہوں نے پیزا ایکسپریس میں اہم ذمے داری کے فرائض سنبھالے تھے۔ اور پھر ایشین فوڈ چین وینگاماما کے بعد دوبارہ انہوں نے میک ڈونلڈ کے برطانیہ اور یورپ کے سربراہ کی حیثیت سے ذمے داری سنبھال لی تھی اور دوہزار پندرہ میں ان کو میک ڈونلڈ کا چیف ایگزیکٹیو بنادیا گیا تھا،
ایسٹربک کی سربراہ میں میک ڈونلڈ کی آمدنی میں خاطرخواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اور ریسٹورنگ کے مینو میں اصلاحات ، اسٹورز کی ریموڈلنگ اور کھانے میں بہتر اجزاء کے استعمال سے کمپنی کا منافع دگنا ہوگیا تھا۔
Comments are closed on this story.