دنیا کے سب سے بڑے ڈان کی واپسی
واشنگٹن: ویٹو اندولینی 9 سال کا تھا جب اس کے باپ نے سسلی کے شہر کورلیونی میں مقامی مافیا کے ڈان کی بے عزتی کی۔ ڈان نے اس کے پورے خاندان کو مار ڈالا۔ ویٹو جان بچاکر بھاگا اور ایک جہاز میں بیٹھ کر نیویارک پہنچ گیا۔ امیگریشن حکام کو اس نے اپنا نام ویٹو کورلیونی بتایا۔
دنیا میں تنہا، اپنے وطن سے ہزاروں میل دور اجنبی ملک میں پناہ گزیں اور انگریزی سے ناواقف لڑکا بعد میں نیویارک کا سب سے بڑا ڈان کیسے بنا، یہ ایک دلچسپ کہانی ہے۔ یہ کہانی فلم دی گاڈ فادر میں نہیں بلکہ اس کے سیکویل میں بیان کی گئی ہے۔
1972 میں ریلیز کی گئی دی گاڈ فادر میں ویٹو کارلیونی اس وقت سامنے آتا ہے جب وہ بڑا ڈان بن چکا تھا۔ لیکن اسے مشکل حالات کا سامنا تھا۔ فلم کے اختتام پر اس کا انتقال ہو جاتا ہے۔
1974 میں دی گاڈ فادر کا سیکویل ریلیز ہوا تو فلم بین مائیکل کورلیونی کو دیکھنے سینما گھر آئے۔ ان کا خیال تھا کہ نیا ڈان نیویارک مافیا کا کنٹرول سنبھالے گا اور دشمنوں کا صفایا کرے گا۔ ایسا ہوا بھی لیکن فلیش بیک بھی چلتا رہا۔ پہلی فلم کے آخر میں مر جانے والے ویٹو کورلیونی کا دوسری فلم میں یادگار ظہور ہوا۔ نیویارک میں ڈان بن جانے کے بعد وہ سسلی واپس گیا اور باپ کے قاتل کو انجام تک پہنچایا۔
فلمی مبصرین کہتے ہیں کہ ماریو پوزو نے ویٹو کورلیونی کی صورت میں عظیم کردار تخلیق کیا۔ ایک فلم میں یہ کردار مارلن برانڈو نے ادا کیا اور دوسری فلم میں رابرٹ ڈی نیرو نے۔ ان دونوں کی سنہری کارکردگی نے ال پچینو جیسے ہیرو کی پرفارمنس کو دھندلادیا۔ دونوں کو آسکر ایوارڈ کا حق دار قرار دیا گیا۔
دی گاڈ فادر ہالی ووڈ کی تاریخ کی سب سے بڑی فلم سیریز سمجھی جاتی ہے۔ کئی ملکوں اور زبانوں میں اسے نقل کرنے کی کوشش کی جا چکی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ بالی ووڈ کی فلم سرکار بھی دی گاڈ فادر کا چربہ ہے۔ اس میں امیتابھ بچن نے ویٹو کورلیونی جیسے ڈان کا کردار نبھایا ہے۔
امریکا میں دی گاڈ فادر کا دوسرا حصہ آئندہ ہفتے ایک بار پھر سینما گھروں میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کی ریلیز کو 45 سال اور ماریو پوزو کے ناول گاڈ فادر کی اشاعت کو 50 سال مکمل ہو گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.