مودی سرکار اپنے ایٹمی پاور پلانٹ کو بچانے میں ناکام
بھارتی حکام نے اپنے ایٹمی پلانٹ پر سائبر حملے کا اعتراف کرلیا۔مودی سرکار اپنے ایٹمی توانائی کے پلانٹ کو سائبر حملے سے محفوظ رکھنے میں ناکام ہوگئی۔
اب اس سائبر حملے کی تصدیق ہوگئی ہے ۔بھارتی تکنیکی ریسرچ کے ادارے این ٹی آر او کے سیکیورٹی تجزیہ کار پکھراج سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی ایٹمی توانائی کے پلانٹ کےاین پی پی پر وائرس پایا گیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ مخصوص وائرس اس طرز کا بنایا گیا ہے یہ کے این پی پی کے انفارمیشن کے بچھائے گئے نظام میں اپنا کام سرانجام دے سکے۔
سیکیورٹی تجزیہ کاروں نے اس وائرس کو ڈی ٹریک کا ورژن قرار دیا ہے ، یہ وائرس شمالی کوریا کے ہیکنگ سے منسلک ادارے لازارس گروپ نے بنایا ہے ۔
پکھراج سنگھ نے جیسے ہی یہ ٹوئیٹ کی تو فوری طور پر وائرل ہوگئی کیونکہ چند دن قبل ہی اسہی ایٹمی پلانٹ کا ایک ریکٹر نامعلوم وجوہات کی بناء پر بند کردیا گیا تھا ۔
پہلے ایٹمی پلانٹ سے منسلک حکام نے اس ٹوئیٹ کو جھوٹ پر مبنی کہا تھا اور ان کا موقف تھا کہ ایٹمی پلانٹ پر سائبر حملہ ممکن ہی نہیں ہے۔
اب این پی سی آئی ایل نے ایٹمی پلانٹ کے حوالے سے سیکیورٹی میں خامی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے اندرونی انفارمیشن سسٹم میں وائرس کی شناخت حقیقت پر مبنی ہے ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سائبر حملے سے صرف انتظامی نیٹ ورک متاثر ہوا ہے اور یہ اس انفارمیشن سسٹم کے کلیدی اندرونی حصوں تک رسائی حاصل نہیں کرسکا تھا۔ این سی پی آئی ایل کے مطابق انفارمیشن کا نیٹ ورک دو علیحدہ حصوں پر مشتمل ہے۔
این پی سی آئی ایل کے مطابق اس حوالے سے پہلے معلومات چار ستمبر کو سامنے آئی تھی جب اس وائرس کی شناخت ہوئی تھی تو تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا۔
کے این پی پی نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا کی ذیلی فرم میں شمار ہوتی ہے۔
Comments are closed on this story.