'بھارتی آرمی چیف سیاسی آقاوں کو خوش کرنے کیلئے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں'
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ بھارتی آرمی چیف اپنے سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے مسلسل غیرذمہ دارانہ بیانات دیکر خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں،انکی واحد کامیابی بھارتی فوج کو بے لگام بنانا اور انہیں مروانا ہے۔
Indian COAS repeatedly provoking war through irresponsible statements endangering regional peace for electioneering of political masters. From fake surgical strike todate his only success has been to turn Indian Army into a rogue force and getting them killed.(1of2).
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 25, 2019
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف مسلسل غیرذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں، اس طرح وہ جنگ کو ہوا دے رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی آرمی چیف سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
Indian Army Chief’s statements coupled with blood of innocents on hand, losses to Indian forces at the hands of Pakistan Armed Forces, heli crashes due to so called tech fault cum fratricide just to become Indian CDS is actually at the cost of professional military ethos.(2of2).
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 25, 2019
ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہنا تھا کہ جعلی سرجیل اسٹرائیک سے آج تک انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی،انکی واحد کامیابی بھارتی فوج سے مدمعاشی کروانا اور ان کو مروانا ہی ہے۔
ٹوئیٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی چیف کے ہاتھ معصوم انسانوں کے خون ، پاکستانی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کے نقصان سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے رویئے کو فوجی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
پہلے بھارتی آرمی چیف جرنل بپن راوت نے الزام عائد کیا تھا کہ آزاد کشمیر پر پاکستانی حکومت کا نہیں شدت پسندوں کا قبضہ ہے جو مقبوضہ کشمیر میں حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنا ہدف ھاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے کیونکہ وہاں پر دفعہ 370 ختم کردی گئی ہے۔
ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے جرنل بپن راوت نے دفعہ 370 کو ایک عارضی انتظام قرار دیا اور کہا کہ اس پر پاکستان اچانک اس لیے آوازیں اٹھا رہا ہے کیونکہ آزاد کشمیر ، گلگت، بلتستان پرا سکا کنٹرول نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.