بھارت: بڑا مالیاتی اسکینڈل ، سرمایہ داروں کو 53 ہزار کروڑ روپے کا چونا لگادیا گیا
بھارت میں آئی ٹی کے شعبے میں بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آیا ۔ بھارتی آئی ٹی کمپنی انفوسس نے سرمایہ داروں کو دھوکا دینے کیلئے منافع کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے، جس کے بعد کمپنی کے بازار حصص میں شیئرز میں سترہ فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔حالیہ کمی سے سرماری کاروں کو ترپن ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔
انفسوس کے حکام کے مطابق انہیں کمپنی میں مالی باضابطگیوں سے متعلق شکایات موصول ہوئی تھیں ۔ اور کہا گیا تھا کہ کمپنی میں خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔
انفوسس کے سی آئی او سلیل پاریکھ اور سی ای او نلجن رائے پر وسل بلوئرز کی جانب سے براہ راست الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے کمپنی کا منافع اور اخراجات جان بوجھ کر تبدیل کرکے دکھائے ہیں ۔
کمپنی کے بورڈ کو ان خطوط میں تفتیش کا مطالبہ کیا اور فوراً کارروائی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
وسل بلوئرز کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنی شکایت کے شواہد بھی دینے کیلئے تیار ہیں ۔
انفوسس کی جانب سے بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ،انفوسس کے چیئرمین نندن نلیکنی نے کہا کہ ان الزامات کی تفتیش کی جائے گی۔
۔انفوسس کے چیئرمین نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ خط میں سی آئی او کے امریکا اور ممبئی کے دوروں سے متعلق شکایات تھیں۔
وسل بلوئرز کی شکایات 20 ستمبر کو آڈٹ کمیٹی کے پاس بھیج دی گئیں جس کے بعد انھیں بورڈ کے آزاد ممبران کو بھی بھیج دیا گیا۔ تفتیش کے بعد اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے ۔
بیان کے مطابق شکایات کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات یقینی بنانے کیلئے سی ایف اور اور سی آئی او کو سے علیحدہ کر دیا گیا ہے ۔
گذشتہ دو برس میں ’وسل بلوئرز‘ کی جانب سے متعدد شکایات کی وجہ سے انفوسس مختلف تنازعات کا شکار رہی ہے۔
Comments are closed on this story.