کراچی سے بھیجے گئے ڈاکٹر نے نواز شریف کے مرض کی تشخیص کرلی
سروسز اسپتال میں سرجوڑے چھ رکنی ڈاکٹربورڈ نے بالاآخرنوازشریف کی بیماری تشخیص کرلی۔کراچی سے بلائے گئے بون میروٹرانسپلانٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر طاہرشمسی نے نوازشریف میں خون کے خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کی بیماری تشخیص کی ہے۔نوازشریف کونیب افسران اور اہلکاروں نےبھی خون دیا۔ڈی جی نیب سلیم شہزاد کے بیٹے نے بھی نوازشریف کو خون دیا۔ڈاکٹروں کے مطابق مرض قابل علاج ہے۔
گزشتہ رات کراچی سے بلائے گئے بون میرو اسپیشلسٹ ڈاکٹرطاہرشمسی نےنوازشریف کامعائنہ کیا۔مختلف ٹیسٹ لئے۔رپورٹس کےمطابق نواز شریف کو'امیون تھرومبو سائیٹوپینیا' کا مرض لاحق ہے جس میں خون کے خلیات ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
نواز شریف کے خون میں پلیٹلیٹس کی کمی کو دور کرنےکےلئے اب تک 7 میگا یونٹ لگائے جا چکے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم کو پی ای ٹی سکین کےلئے آج کسی وقت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹویٹ لے جانے کا امکان بھی ہے۔
نوازشریف کے علاج کےلئے سروسز اسپتال کا چھ رکنی بورڈ آج دوبارہ ان کی میڈیکل رپورٹس اور ادویات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کو خون کا عطیہ دینے والوں میں نیب کے 5 افسران اور اہلکار بھی شامل ہیں، جن میں ڈی جی نیب سلیم شہزاد کا بیٹابھی خون کاعطیہ دینے والوں میں شامل ہے۔نیب افسران اورملازمین کے خون کا کراس میچ بھی کروا لیا گیا۔
گزشتہ رات نوازشریف سے ملاقات کےلئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بھی کوٹ لکھپت جیل سے اسپتال لایا گیا۔انہیں بھی طبیعت کی خرابی کے باعث اسپتال میں داخل کر لیا گیا جنہیں صبح 5 بجے ڈسچارج کر کے واپس کوٹ لکھپت جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.