Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

ڈیلیوری اگر آپریشن سے ہو تو۔۔۔۔ انتہائی ضروری معلومات

شائع 21 اکتوبر 2019 08:20am

آج کل آپریشن کے ذریعے ڈیلیوری جسے انگریزی میں"C-Section" بھی کہتے ہیں ایک عام سی بات بنتی جارہی ہے۔

پہلے چند مخصوص وجوہات کی بناء پر آپریشن کے ذریعے ڈیلیوری کروائی جاتی تھی، لیکن آج کل اگر آپ کے پاس کسی تجربہ کار کا ساتھ نہ ہو تو دیگر وجوہات خود بخود بھی بنالی جاتی ہیں۔

بحرحال، اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق اگر ڈیلیوری کاعمل آپریشن کے ذریعے ہو تو آپ ان باتوں کا ضرور خیال رکھیں۔

٭ قہوہ

ڈیلیوری سے آپریشن کے بعد وزن بڑھنے اورپیٹ لٹک جانے کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ اسی لئے آپریشن کے بعد جب دوسرے دن سے ڈاکٹر آپ کو قہوہ پینے کی اجازت دے تو آپ یہ قہوہ ضرور پئیں۔ اس سے بڑھا ہوا وزن بھی کم ہوگا اور باڈی سے زہریلے مواد بھی خارج ہونگے۔ اس کے لیے چھوٹی لیمن گراس آدھا چائے کا چمچ، دو سے تین پودینہ کی پتیاں، سوئیٹ بیزل دو پتے، دارچینی ایک چھوٹا ٹکڑا، آدھا لیموں چھلکے سمیت لے کرتمام اجزاء ڈیڑھ کپ پانی میں اتنا پکالیں کہ ایک کپ رہ جائے۔ نیم، بیری یا جو شہد آپ کے پاس آسانی سے دستیاب ہو اس سے میٹھا کرکے ایک کپ صبح اورایک کپ شام پی لیں۔

٭ بیلٹ کا استعمال

آپریشن کی صورت میں بیلٹ کا استعمال نہیں کیا جاسکتا لیکن ململ کے کپڑے کا بیلٹ باندھا جاسکتا ہے۔ جس کی مدد سے لٹکا ہوا پیٹ لفٹ اپ کیا جاسکتا ہے۔ اگر ڈاکٹر ڈیلیوری سے پہلے ہی آپ کو آپریشن ہونے سے آگاہ کردے تو آپ پہلے ہی سے گھر میں ململ کا بیلٹ تیار کروا کر رکھ سکتی ہیں۔

٭ بادی اشیاء سے پرہیز

بے شک آپریشن کے بعد ڈاکٹر آپ کو کسی چیز کا پرہیز نہیں بتاتے لیکن پھر بھی بہتر ہے کہ آپ بادی اشیاء سے پرہیز کریں۔ چاول، دہی اور تیزمرچ مصالحوں کا استعمال کم ازکم ایک ہفتہ تک نہ کریں۔ اگر آپ اپنی صحت اور باڈی شیپ کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتی ہیں تو اپنی غذا میں زنک اور میگنیشیم پر مبنی غذائیں جن میں مچھلی، جھینگا، پالک، کدو، چکن، اناج، پھل اور میوہ جات کا استعمال ضرور کریں۔ زنک زخموں کو جلد مندمل کرتا ہے اور اینٹی وائرل اثرات مرتب کرتا ہے۔

٭ قبض سے بچیں

آپریشن سے ڈیلیوری کے بعد حتی الامکان کوشش کریں کہ زچہ کو قبض کی شکایت نہ ہو ۔ عموماً آپریشن سے ڈیلیوری ہونے کی صورت میں ڈاکٹر قبض کشا ادویات ضرور دیتی ہیں اور اگر پھر بھی چھٹی سے پہلے نارمل انداز سے اسٹول پاس نہ ہو تو اینیما کے ذریعے اسٹول پاس ضرور کرواتی ہیں۔ لیکن اگر ڈاکٹر آپ کواسٹول پاس کروائے بغیر چھٹی دے دے تو آپ خود اس بات کومدنظر رکھیں۔ اگر ڈیلیوری کے بعد زیادہ وقت تک آپ کوقبض رہتا ہے تو یہ بچہ دانی اور ٹانکوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

٭ دیر تک بیٹھنے سے گریز کریں

آپریشن کے بعد بلا کسی سبب دیر تک بیٹھنے سے گریز کریں اس عمل سے ٹانکوں میں درد اور دیگر تکالیف ہوسکتی ہیں۔ بچے کو بیٹھ کر ضرور فیڈ کروائیں۔ لیکن دیگر صورتوں میں جو کام آپ کھڑے ہوکر کرسکتی ہیں وہ کرلیں جیسے بچے کے چھوٹے موٹے کام اور اپنا کھانا پکانا وغیرہ۔ کھڑے ہوکر اور چل پھر کر کام کرنا آپریشن کے بعد زیادہ بہتر رہتا ہے۔ اس طرح آپ کی باڈی آہستہ آہستہ اپنی روٹین پر واپس آنے لگتی ہے۔

٭ ورزش کریں

آپریشن سے ڈیلیوری ہونے کا یہ مقصد بالکل نہیں ہوتا کہ اب کچھ نہیں کیا جاسکتا ۔آپریشن سے ڈیلیوری کے بعد ریکوری میں تھوڑا وقت ضرور لگتا ہے اور ہر کسی کی جسمانی کیفیات الگ ہوتی ہیں اسی لیے صحتیابی کا وقت بھی سب کا مختلف ہوتا ہے۔ اپنی طبیعت دیکھتے ہوئے ایک ہفتے بعد آپ تھوڑی واک شروع کریں اورآپریشن کے چھ ہفتے بعد آپ ہلکی پھلکی ورزش کرسکتی ہیں۔ اپنی ڈاکٹر اور فیزیکل تھیراپسٹ کی مدد لیں وہ اس سلسلے میں آپ کو مفید مشورے فراہم کرسکتے ہیں۔

٭ روزانہ شاور لیں

آپریشن کے بعد اسٹیچز میں انفیکشن ہونے سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ چالیس دن تک روزانہ گرم پانی سے شاور لیں۔ شاور لینے سے پہلے اجوائن اورٹیسو کے پھول کی پوٹلی بناکر گرم پانی میں پہلے ہی ڈال دیں۔ اس سے صفائی کے ساتھ ساتھ جسم میں ہونے والا درد بھی دورہوگا۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں بہت سے لوگوں کا یہ خیال غلط ہے کہ آپریشن ہونے کے بعد نہانا نہیں چاہئے۔ اگر ٹانکوں میں میل کچیل جمع ہوجائے تو انفیکشن کا خطرہ رہتا ہے۔

٭ ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل

آپریشن سے ڈیلیوری کے بعد ڈاکٹر آپ کو میڈیسن اورسپلیمنٹ کا چارٹ بناکر دیتی ہیں۔ ڈاکٹر جو بھی میڈیسن اور سپلیمنٹ دے اسے وقت پر اور پابندی سے ضرور لیں۔ یہ ادویات زخموں کو جلد ٹھیک کرنے، درد سے نجات اورصحت کے حصول کی جلد واپسی کے لیے دی جاتی ہیں۔ بعض اوقات اسٹیچز ایسے لگائے جاتے ہیں جو خود بخود گھل جاتے ہیں اورکبھی ایسے کہ بارہ د ن بعد کھولے جاتے ہیں۔ لہٰذا بارہ یا پندرہ دن بعد جب بھی ڈاکٹر آپ کودوبارہ چیک اپ کے لیے بلائے تو ضرور جائیں۔