پی سی بی کراچی کےکھلاڑیوں کیساتھ امتیازی سلوک کررہا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ
اسلام آباد: سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا ہے کہ سرفراز کو تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے ہٹا کر پی سی بی میرٹ کا پول کھول دیا گیا۔ پی سی بی کراچی کے کھلاڑیوں کیساتھ امتیازی سلوک کررہا ہے۔
سینیٹ کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے رکن سینیٹر مشاہد اللہ خان خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئی، سرفراز کوتینوں فارمیٹس کی کپتانی سے ہٹا کرخود پی سی بی میرٹ کا پول کھول دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے ہاتھوں شکست کھانے والے ناکام اظہر علی کو کس کے کہنے پر کپتان بنایا گیا؟
پی سی بی کراچی کے کھلاڑیوں کیساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے، اہم فیصلوں سے پی سی بی کے گورننگ بورڈ کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے احسان مانی کو نوازنے کیلئے پی سی بی کا چیئرمین لگوایا، کرکٹ کی بہتری کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہوں گا۔
سینیٹر مشاہد اللہ نے پی سی بی کی وضاحت کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈکٹیٹرانہ اندازسے چلایا جا رہا ہے۔احمد شہزاد اور عمر اکمل سے متعلق سفارشی سلیکشن کی بات پر قائم ہوں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ایس ایل پرفارمنس کی بنیاد پر احمد شہزاد اور عمراکمل کو انگلینڈ کیخلاف اسکواڈ میں کیوں شامل نہیں کیا گیا؟ دونوں کرکٹرز انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز، ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ بھی نہیں رہے۔ قومی اسکواڈ سے ڈراپ ہونیوالے کھلاڑی اچانک سری لنکا کی سیکنڈ کلاس ٹیم کا حصہ کیسے بن گئے۔
Comments are closed on this story.