Aaj News

اتوار, دسمبر 29, 2024  
27 Jumada Al-Akhirah 1446  

خواتین کے مخصوص ایّام کی بندش کی علامات کم کرنے کے قدرتی طریقے

شائع 10 اکتوبر 2019 05:16am

چالیس سال سے زائد عمر کی خواتین میں مخصوص ایّام (حیض) کی بندش کی علامات شروع ہو جاتی ہیں اور چند سالوں تک رہتی ہیں۔ ان علامات میں گرمی لگنا، رات کو پسینہ آنا، موڈ کا اچانک بدلنا، بے چینی اور تھکن شامل ہیں۔

اس عرصے میں خواتین کو بہت سی بیماریوں جیسے ہڈیوں کا بھر بھرا ہوجانا، موٹاپا، دل کی بیماریاں اور شوگر ہونے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

مندرجہ ذیل قدرتی طریقوں سے ان علامات کو کم کیا جاسکتا ہے:

٭ کیلشیئم اور وٹامن D سے بھرپور غذائیں

مخصوص ایّام کی بندش کے عرصے میں ہارمونز تبدیل ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور ان کے بھربھرا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کیلشیئم اور وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں۔ لہٰذا ان اجزاء کو اپنی غذا میں شامل کرنا بہت ضروری ہے۔ مخصوص ایّام کی بندش کے بعد وٹامن ڈی کا استعمال ہڈیوں کو کمزور ہوکر ٹوٹنے سے محفوظ رکھتا ہے۔

بہت سی ڈیری پروڈکٹس جیسے دہی، دودھ اور پنیر میں کیلشیئم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزیوں میں بھی کیلشیئم ہوتا ہے۔ دھوپ وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے اگر آپ دھوپ میں نہیں بیٹھ سکتیں تو وٹامن ڈی کا سپلیمنٹ لے لیں۔ اس کے علاوہ چکنائی والی مچھلی، انڈے اور مچھلی کے تیل میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔

٭ صحت مند وزن

مخصوص ایّام کی بندش کے وقت وزن میں اضافہ عام بات ہے۔ اس کی وجہ ہارمونز کی تبدیلی، بڑھتی عمر، طرز زندگی اور موروثیت بھی ہو سکتی ہے۔ جسم میں فیٹس کا اضافہ ،خاص طور پر کمر کے گرد جمع ہونے والے فیٹس دل اور شوگر کی بیماری کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کا وزن مخصوص ایّام کی بندش کی علامات پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔

٭ زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیاں

غذا میں سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ استعمال آپ کو مینو پاز کی بہت ساری علامات سے بچا سکتا ہے۔ پھل اور سبزیوں میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور ان سے پیٹ دیر تک بھرا رہتا ہے اس طرح یہ وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں اورہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں ۔

٭ علامات کو بڑھانے والی غذاؤں سے گریز

کچھ غذائیں جسم میں گرمی پیدا کرنے، رات کو پسینے آنے اور موڈ سوئنگ کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ رات کے وقت کھانے سے یہ اور زیادہ نقصان دہ ہوجاتی ہیں۔ ان غذاؤں میں کیفین، الکوحل، میٹھی اور مصالحے دار غذائیں شامل ہیں۔

٭ ورزش کریں

ورزش توانائی کو بڑھاتی ہے اور میٹا بولزم کو تیز کرتی ہے۔ ہڈیوں اور جوڑوں کو صحت مند بناتی ہے، ذہنی دباؤ کو کم کرکے اچھی نیند لاتی ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ایک سال تک ہفتے میں تین گھنٹے ورزش ادھیڑ عمر کی خواتین کی ذہنی، جسمانی صحت اور معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے۔ پابندی کے ساتھ  روزانہ ورزش کینسر، اسٹروک، ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

٭ زیادہ پانی پیئیں

مخصوص ایّام کی بندش کے و قت اکثر خواتین خشکی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس کی وجہ ایسٹروجن لیول کی کمی ہوتی ہے۔ ان علامات سے بچنے کے لیے 10 سے 12 گلاس پانی پینا چاہئے۔ زیادہ پانی پینے سے پیٹ دیر تک بھرا رہتا ہے اور وزن میں کمی ہوتی ہے۔

٭ کاربوہائیڈریٹ والی غذائوں سے پرہیز

زیادہ کاربوہائیڈریٹ اور شکر والے کھانے خون میں شکر کا لیول بڑھا دیتے ہیں، جس کی وجہ سے طبیعت گری ہوئی اور تھکن محسوس ہوتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں ادھیڑ عمر کی خواتین میں ڈپریشن بڑھا دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی غذاؤں کا زیادہ استعمال ہڈیوں پر بھی برا اثر ڈالتا ہے۔

٭ پروٹین والی غذائیں لیں

دن بھر میں پروٹین والی غذا کا استعمال بڑھتی عمر کی وجہ سے مسلز کو کم ہونے سے بچاتا ہے۔ پروٹین والی غذا کا استعمال وزن کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ کیونکہ ان سے پیٹ بھرا رہتا ہے اورجسم زیادہ مقدار میں کیلوریز کو جلاتا ہے۔ پروٹین والی غذاؤں میں گوشت، انڈے، مچھلی، میوے اور ڈیری پروڈکٹس شامل ہیں۔