امریکا نے مشرق وسطی میں جانیکی اپنی غلطی تسلیم کرلی
امریکا نے اپنی ایک اور غلطی کا اعتراف کرلیا ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو مشرق وسطی میں جانے سے گریز کرنا چاہیئے۔
ٹوئیٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم نے شام سے اپنے پچاس فوجی اہلکاروں کو واپس بلالیا ہے کیونکہ خطے میں ہزاروں امریکی فوجی اپنی زندگی کھوبیٹھے تاہم دوسری طرف کے بھی لاکھوں لوگ قتل ہوئے۔
انہوں نے ترکی پر زور دیا کہ وہ داعش کے ان کارکنان پر قابو پائے جن کو یورپی ممالک واپس لینے پر رضامند نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مشرق وسطی جانے سے اجتناب کرنا چاہیئے تھا کیونکہ ہم نے وہاں پر اسی کھرب ڈالر کے اخراجات کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مشرق وسطی ایک غلط مفروضے پر گئے تھے کہ وہاں پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں تاہم ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔
ایک مرتبہ پھر انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ امریکا اب پہلے سے زیادہ عظیم ہے۔
....IN THE HISTORY OF OUR COUNTRY! We went to war under a false & now disproven premise, WEAPONS OF MASS DESTRUCTION. There were NONE! Now we are slowly & carefully bringing our great soldiers & military home. Our focus is on the BIG PICTURE! THE USA IS GREATER THAN EVER BEFORE!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) October 9, 2019
واضح رہے کہ ترکی نے بھی شام میں آپریشن شروع کرنیکا اعلان کیا ہے ، اور اس آپریشن میں شامی جنگجووں کی ترکی کو حمایت بھی حاصل ہے تاہم ابھی یہ آپریشن ترکی سے منسلک سرحدی علاقوں میں کیا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.