ترکی نے شام میں فوجی آپریشن شروع کردیا
ترک صدر طیب اردوان نے شام میں آپریشن شروع کرنے کے احکامات دے دیئے۔ ٹی آر ٹی کے مطابق ترکی نے شمالی شام میں قیام امن کیلئے آپریشن شروع کردیا ہے، اس آپریشن کو شامی باغیوں اور اپوزیشن فورسز کی حمایت بھی حاصل ہے، شمالی شام میں آپریشن کا مقصد وہاں پر سیف زون کی تشکیل ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے بھی اس حوالے سے اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ ترک فوج اور نوتشکیل شدہ شامی قومی فوج نے شمالی مشرقی علاقوں میں آپریشن شروع کردیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کو شروع کرنے کا مقصد جنوبی سرحدی علاقوں سے دہشگردوں کی راہداری ختم کرکے خطے میں امن اور استحکام لانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم شام کی یکجہتی کو محفوظ کرتے ہوئے مقامی شہریوں کو دہشتگردوں سے نجات دلائیں گے۔
ترکی کا یہ آپریشن پی کے کے یا وائے پی جی کے کرد جنگجووں کیخلاف کیا جارہا ہے اور اس آپریشن میں ہزاروں شامی جنگجو بھی حصہ لے رہے ہیں ۔
دوہزار سولہ اور اٹھارہ کے آپریشن کے بعد زیادہ تر ان شامی جنگجووں کو ترکی کی حمایت حاصل ہے اور ان کی رہائش بھی ترکی کے سرحدی علاقے میں قائم پناہ گزینوں کے کیمپ میں تھی۔
کہا جارہا ہے کہ ترکی کے اس آپریشن کے پہلے مرحلے میں اٹھارہ ہزار جنگجو شامی سرحدی علاقوں تال آبیاد اور راس آل عین میں آپریشن میں حصہ لیں گے جبکہ کوبان میں بھی آپریشن میں یہی جنگجو حصہ لیں گے تاہم ابھی انکی تعداد حتمی طور پر معلوم نہیں ہے۔
یہ تینوں علاقے کرد جنگجووں کا گڑھ شمار ہوتے ہیں۔
Comments are closed on this story.