Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وہ اشتہارات جن پر ٹک ٹاک نے پابندی عائد کردی

شائع 07 اکتوبر 2019 09:15am
سائنس

بیجنگ: مقبول ترین چینی ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے اشتہارات پر پابندی عائد کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بیجنگ بائٹ ڈانس ٹیکنالوجی کمپنی کی تیار کردہ ٹک ٹاک میں صارف 15 سیکنڈز تک کی ویڈیو پوسٹ کر سکتے ہیں۔ یہ ایپ مختلف آدیوز پر نوجوانوں کو لپ سنکنگ اور رقص کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کے مطابق ٹک ٹاک ایپ تفریحی مواد کے لیے بنائی گئی ہے اس لیے اس پر ایسے کوئی اشتہارات شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جو اشتعال انگیزی یا سیاسی سرگرمیوں کا حصہ ہوں۔

جن اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں انتخابات، مسائل، کسی سیاسی شخصیت یا مہم کی تشہیر کرنے والے اشتہارات شامل ہیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اب سے اشتہارات کی شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے گا، اشتہار کو پوسٹ کرنے سے قبل صارف کی درج کردہ معلومات کو چیک کیا جائے گا اور اشتہار کے مواد کا بھی غور سے جائزہ لیا جائے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹک ٹاک ایپ کی پرائیویسی سے بڑھ کر ان نوجوانوں کے لیے ہے جن کا اس قسم کے اشتہارات سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس فیس بک نے بھی اپنی ویب سائٹ پر سیاسی اشتہارات پوسٹ کرنے پر سخت شرائط نافذ کرتے ہوئے تصدیق لازمی قرار دی تھی۔

 ٹک ٹاک دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہونے والی ویڈیو ایپ ہے جس کے اس وقت 5 کروڑ سے زائد ایکٹیو صارف ہیں۔ صرف مارچ کے مہینے میں ٹک ٹاک 10 کروڑ سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہوئی، ایک محتاط اندازے کے مطابق ایپ اسٹورز پر اسے ایک ارب سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔