لبنانی وزیراعظم کی بِکنی ماڈل پر 16 ملین ڈالرز کی برسات
لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے جنوبی افریقا کی خوبصورت ماڈل کو 16 ملین ڈالر دیئے جس پر انہیں لبنان میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے یہ رپورٹ عدالتی شواہد کے حوالے سے شائع کی ہے، جس کے بعد لبنانی وزیراعظم کے حق اور مخالفت میں سوشل میڈیا پر شدید بحث جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک عدالتی کارروائی کے دوران بکِنی ماڈل کینڈیس فان دیئر میروے سے یہ دریافت کیا گیا کہ ان کے اکاؤنٹ میں اچانک اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی؟ حالانکہ عدالت میں پیش کیے جانے والے شواہد کے مطابق ماڈل کی سالانہ کمائی صرف پانچ ہزار ایک سو ڈالر کے برابر تھی۔
سبب افلاس سعودي اوجيه ، قناة المستقبل و قريبا البلد كلو ههههCandice van der merwe pic.twitter.com/KnBjwCyTaM
— Ali_Mezzawi #YNWA ☭ (@Agc2Ali) September 30, 2019
یہ رقم سعد الحریری کی جانب سے ماڈل کو تحفے میں دی گئی تھی، ویسے تو رقوم کی یہ منتقلی نہ لبنان اور نہ ہی جنوبی افریقا میں غیرقانونی ہے تاہم یہ بات ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہے جب لبنان شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔
لبنان کے معاشی بحران پر گزشتہ ماہ وزیراعظم سعد الحریری کی جانب سے معاشی ایمرجنسی کا ذکر کیا گیا تھا اور کفایت شعاری سے متعلق اقدامات کا اعلان بھی کیا تھا۔
کیس کی کارروائی کے دوران ماڈل نے عدالت کو بتایا کہ 2013 میں انہوں نے سعد الحریری کو ایک ای میل کی تھی جس میں لکھا گیا تھا کہ 'میرے سعد! میں تم سے محبت کرتی ہوں'، اس کے کچھ دیر بعد ہی ایک لبنانی بینک کے ذریعے ماڈل کے اکاؤنٹ میں تقریباً 16 ملین ڈالر منتقل ہوئے۔
جب ماڈل نے اس رقم کا استعمال شروع کیا تو جنوبی افریقا کے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کا آغاز کردیا، چونکہ جنوبی افریقا میں تحفتاً حاصل کی گئی رقم پر ٹیکس عائد نہیں ہوتا اس لئے ماڈل نے یہی موقف اپنایا۔
تحقیقات کے دوران ٹیکس حکام نے تمام تر رقوم منجمد کی تو ماڈل کے خرچ اور عدالتی کارروائی کے لیے سعد الحریری نے مزید ایک ملین ڈالر منتقل کیے تھے۔
واضح رہے جب یہ رقوم منتقل کی گئیں تو سعد الحریری لبنان کے وزیراعظم نہیں تھے، ان کا شمار لبنان کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے اور ان کی دولت کا تخمینہ 1 اعشایہ 5 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.