Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

پاکستان کو اسلحے کی فروخت میں رشوت کا الزام، سابق فرانسیسی وزیراعظم پر مقدمہ

شائع 02 اکتوبر 2019 02:50pm

فرانس میں نوے سالہ سابق وزیراعظم ایڈورڈ بیلاڈور پر مقدمے چلایا جائے گا ، مقدمہ میں  ان پر انیس سو نوے میں پاکستان کو اسلحے کی فروخت  کے معاہدے میں  رشوت لینے کا الزام ہے، اور ان پر یہ بھی الزام ہے کہ  انہوں نے  اس رشوت کے فنڈ  کو اپنی الیکشن کے دوران  صدارتی مہم میں استعمال کیا تھا۔

  مالیاتی اسکینڈل میں ملوث وزرائے اعظم کی فہرست میں اب نوے سالہ ایڈورڈ بیلاڈور کا نام بھی شامل ہوگیا ہے، پہلے اس فہرست میں یارک شیراک، نکولس سرکوزی ، اور دیگر دو وزرائے اعظم بھی شامل ہیں ۔

اٹارنی جنرل نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے اور کہا کہ ان پر مقدمہ ٹریبونل میں چلایا جائے گا جو کہ وزراء کی بے ضابطی سے متعلق کیس سن رہاہے۔

انیس سو ترانوے سے لے کر انیس سو پچانوے تک بیلڈور وزارت عظمی کے عہدے پر فائز تھے اور اس دوران پاکستان کو آبدوزوں کی فروخت اور سعودی عرب کو فریگیٹ کے فروخت کا معاہدہ فرانس نے کیا تھا۔ تاہم  دوہزار سترہ میں بیلاڈور اور سابق وزیردفاع فرانکوئس لیوٹرڈ پر اس حوالے سے بے ضابطگی کے الزامات عائد کیا گئے تھے۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا  کہ بیلاڈور کو ابھی خود پر عائد اس الزام کا جواب دینا ہے کہ انہوں نے ایک جرم کو چھپایا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بیلاڈور نے اس اسلحے کی ڈیل سے کم ازکم تیرہ ملین فرانک کی رشوت حاصل کی تھی اور اس میں مبینہ طور پر دس ملین فرانک سے زائد رقم انکے صدارتی انتخاب کی مہم کے دوران نقد میں دیئے گئے تھے۔

بیلاڈور پر جب دو سال قبل اس حوالے سے الزام عائد کیا گیا تھا تو ان کو معلوم ہوا تھا کہ ان کی صدارتی انتخابی مہم کی فنڈنگ کی تحقیقات کی گئی تھیں اور اس پر انہوں نے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا کہ یہ معاملہ دو دہائی سے بھی پرانے عرصے کا ہے۔دیگر مواقعوں پر بھی وہ کسی بھی قسم کی رشوت لینے کی تردید کرتے رہے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اپنی صدارتی مہم کی فنڈنگ کی تفصیلات کے ذمے دار وہ نہیں تھے۔

واضح رہے کہ اس حوالے سے انکشافات اس وقت منظرعام پر آئے تھے جب دوہزار دو میں کراچی میں  حملے میں پندرہ افراد ہلاک ہوئے تھے جس میں آبدوزوں پر کام کرنے والے گیارہ فرانسیسی انجینئرز شامل تھے۔

ابتداء میں اس حملے میں القاعدہ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیاجارہا تھا لیکن تحقیقات آگے بڑھنے پر تحقیقات اس بات پر مرکوز ہوگئی تھیں کہ آیا یہ حملے رشوت نہ ملنے کے بعد تو نہیں کرائے گئے تھے۔  سابق فرانسیی وزیر دفاع لیوٹارڈ پر الزام تھا کہ انہوں نے سعودی عرب اور پاکستان سے اسلحے کے فروخت کے معاہدے سے معتلق اپنا ایک خفیہ نیٹ ورک بھی قائم کررکھا تھا۔