Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیراعظم کی تقریر کا ثمر، کشمیر عالمی میڈیا کی سرخیوں میں شامل

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2019 01:19pm

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم عمران کی جانب سے کی جانے والی تقریر نے پوری دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مرکوز کردی ہے، جہاں 70 سال سے کشمیر پر مکمل خاموشی تھی وہیں اب عالمی میڈیا بھی کشمیر کو اپنی سُرخیوں میں شامل کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔

معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے فرنٹ پیج پر کشمیر کے حوالے سے ایک آرٹیکل "کشمیر میں بڑھتا غصّہ اور تکلیف" کے نام سے  شائع کیا ہے۔

آرٹیکل میں کشمیر کی موجودہ  صورتحال بیان کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ خطے کا فلیش پوائنٹ کشمیر تقریباً دو ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہے، بھارتی حکومت نے وادی کو فوجی دستوں سے بھردیا ہے۔

Security forces in Srinagar in August.

وادی میں مواصلاتی نطام مکمل ٹھپ ہے۔ بھارتی فوج عوام کو گھر سے نکلنے پر گولیاں مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ لوگ اسپتال نہیں جا سکتے ، اپنے پیاروں کو نہیں مل سکتے، بچے اسکول اور بڑے اپنے نوکریوں پر نہیں جاسکتے۔ کشمیر میں زندگی رُک گئی ہے۔

A police officer uses a shotgun to fire pellets at demonstrators on Sept. 7.

مسلسل قید میں رہنے والے کشمری جب تنگ آجاتے ہیں تو کبھی کبھی چھوٹے احتجاج نظر آتے ہیں، لیکن ان پر بھی شاٹ گن اور آنسو گیس کے شیلز فائر کئے جاتے ہیں۔

A protest outside Srinagar turned violent after the police fired tear gas on Aug. 16.

درجنوں مظاہرین شدید زخمی ہیں، کئی تو اسپتال جانے سے بھی ڈرتے ہیں کہ کہیں انہیں گرفتار نہ کرلیا جائے۔ اس کے بجائے وہ لڑکھڑاتے ہوئے قریبی مسجدوں میں جاتے ہیں جہاں ان کے خون سے تر چہروں اور جسموں کو صاف کیا جاتا ہے اور رضاکار ان کی مرہم پٹی کرتے ہیں۔

A 14-year-old boy injured by pellets shot by government forces during Friday protests in Srinagar on Sept. 13.

A protest outside Srinagar turned violent after the police fired tear gas on Aug. 16.

بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ہزاروں بے گناہوں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔ کشمیر کی تقریباً ساری قیادت، جمہوری طور پر چنے گئے ترجمان، استاذہ، طالبعلم اور تاجر اب سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ بھارتی افواج کے ہاتھوں گرفتار کشمیری نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں الٹا لٹکایا گیا، چھڑیوں سے مارا گیا، بجلی کے جھٹکے دئے گئے، زبردستی نشہ آور مشروبات پلائے گئے۔ کوئی نوجوان ایسا نہیں جس کے جسم پر تشدد کے نشان نہ ہوں۔

Idress Malik, 28, says he was detained and abused by the Indian Army in southern Kashmir's Shopian district last month.