بھارتی وزیر امیت شاہ کا مسلمانوں کیخلاف تعصب سامنے آگیا
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کیخلاف تعصب کا مظاہرہ کیا ہے۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بنگال کا دورہ کیا ہے ، جہاں پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کیخلاف تعصب کا مظاہرہ کیاہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ریاست بنگال سے کوئی بھی ہندو، سکھ یا جین مذہب سے تعلق رکھنے والا بے دخل نہیں کیا جائے گا، تاہم انہوں نے اس موقعے پر مسلمانوں کا کسی قسم کا تذکرہ نہیں کیا جبکہ ریاست کے کئی شہروں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے ۔
اس موقعے پر انہوں نے بی جی پی کی جانب سے پیش کردہ ایک بل کا تذکرہ بھی کیا ، اور کہا کہ بل کے تحت ان اقلیتیوں کو بھارتی شہریت بھی دی جائیگی ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ این آر سی کے اس ریاست میں اعلان سے قبل مودی حکومت اقلیتوں کو شہریت دینے کیلئے قانون سازی بھی کریگی۔ اور پھر ان اقلیتوں کو بھارتی شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہونگے۔
امیت شاہ نے مزید کہا کہ وہ بھارت میں کسی بھی درانداز کو رہنے نہیں دیں گے ، انہوں نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر دراندازوں کو چھپانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ دراندازوں کیلئے ووٹ بھی ڈالتی ہیں۔
بنگال میں بی جی پی حکومت کی بھارتی قومیت سے متعلق رجسٹر این آرسی پر ریاست میں کافی پریشانی پائی جاتی ہے کیونکہ اگر کسی شہری کا نام اس میں پایا نہیں جاتا تو اس صورت میں اسکو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ بھارتی شہری ہے اور پھر اسکو متعلقہ دستاویزات بھی پیش کرنی ہونگی۔ این آرسی کا رجسٹر انیس سو پچاس کے بعد سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا اور اب سب سے پہلے بھارتی شہریت کے اس رجسٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کا آغاز آسام سے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بنگال کے سرحدی علاقوں میں لوگوں کی لائنیں سرکاری اداروں کے سامنے لگی ہوئی ہیں تاکہ این آر سی پر حکومتی اعلان کے بعد وہ اپنی دستاویزات پیش کرسکیں۔
Comments are closed on this story.