Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

مقبوضہ وادی: 13 ہزارکم عمر نوجوان زیر حراست، بھارتی جھوٹ کی قلعی کھل گئی

شائع 28 ستمبر 2019 07:37pm

مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کم عمر نوجوانوں کو حراست میں لینے کی رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد وادی میں حالات معمول کے مطابق چلنے کی بھارتی جھوٹ کی قلعی عالمی سطح پر کھل گئی۔  

ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق انسانی حقوق کی رہنماوں نے کہا ہے کہ پانچ اگست کو وادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اب تک تیرہ ہزار سے زائد کم عمر نوجوانوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

خواتینوں کی اس تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لئے گئے نوجوانوں میں چودہ سال کی عمر کے لڑکے بھی شامل ہیں اور ان کو پینتالیس دنوں کے لئے  غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔

ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق کشمیریوں کی جانب سے اپنے بچوں کو آزاد کروانے کیلئے ساٹھ ہزار روپے کی ادائیگی طلب کی جاتی ہے۔

ادھر مقبوضہ وادی کی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ابھی تک زیرحراست نوجوانوں سے متعلق  مرکزی اعدادوشمار موجود نہیں۔

دوسری جانب بھارتی فوج کے ترجمان نے نوجوانوں کی گرفتاری کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ایسی خبریں صرف علیحدگی پسندوں کی جانب سے پھیلائی جارہی ہیں۔

بی جے پی کے ترجمان کرشنا ساگر راو نے کشمیری سیاستدانوں کو نظربند کرنے کی تصدیق کی ہے اور کہا  کہ ایسا صرف ریاست میں استحکام برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سیاستدان عوام کو بھڑکا کر افراتفری  پھیلانے کی کوشش کررہے تھے۔