Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

ملائیشیا نے بھی مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھادیا

شائع 28 ستمبر 2019 01:20pm

ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھی اقوام متحدہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھادیا۔

پہلے وزیراعظمرعمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم اور مودی سرکار کے مسلمانوں کیخلاف نظریات پر بات کی تھی۔

جنرل اسمبلی سے خطاب میں مہاتیرمحمد نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر پر موجود قراردادوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس پر حملہ کرکے قبضہ کیا گیا ہے، مہاتیر محمد نے کہا کہ امکان ہے کہ اسکی وجوہات ہوں لیکن  اسکے باوجود غلط ہے۔

انہوں نے بھی بھارت پر زوردیا کہ وہ اس حوالے سے پاکستان کیساتھ ملکر راستہ نکالے اور اسکو پرامن راستے سے حل کرے۔

اس سے قبل جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری  سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا دنیا کا انسانیت کے اوپر تجارت کو فوقیت دینا افسوس ناک ہے۔ جنگ مسلط کی گئی تو خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت جو کچھ کررہا ہے اگر وہ اُن کے ساتھ ہوتا تو وہ بھی بندوق اٹھا لیتے، کرفیو اٹھنے کے بعد کشمیر میں بھارت کی جانب سے خون کی ندیاں بہانے کا خدشہ ہے۔ کشمیری یہ سب خاموشی سے برداشت نہیں کریں گے اور باہر نکلیں گے۔ اسلام نہیں بھارتی مظالم کشمیریوں کو انتہا پسندی کی طرف دھکیل رہے ہیں

وزیر اعظم نے دنیا پر واضح کیا کہ کشمیر کی آڑ میں بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرسکتا ہے اگر ایسا ہوا تو دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہونگی، اقوام متحدہ ایسا ہونے سے قبل حرکت میں آئے، یہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا ہونے سے روکیں کیونکہ اگر دونوں ممالک میں جنگ چھڑ گئی تو اپنے پڑوسی سے 7 گنا چھوٹا ہونے پر دو ہی آپشن بچتے ہیں یا تو پاکستان سرینڈر کردے یا پھر آخری دم تک لڑے، بطور مسلمان میرا ماننا ہے کہ اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی خدا نہیں اس لیے ہم آخر دم تک لڑیں گے۔ یہ لڑائی ایٹمی جنگ میں بدل سکتی ہے، ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے نتائج دور تک جائیں گے، یہ کوئی دھمکی نہیں بلکہ دنیا کو خبردار کررہا ہوں

وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور مودی کے نظریات کا کھل کر تذکرہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یکطرفہ طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل  کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو ختم کیا اور شملہ معاہدے اور اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خواتین، بچے، مریض جانوروں کی طرح قید کردیے گئے ہیں، کیا کبھی دنیا نے سوچا کہ کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا؟ وزیر اعظم نے سوال اٹھایا کہ کیا مودی سمجھتا ہے کہ کشمیر کے لوگ خاموشی سے یہ سب کچھ برداشت کرلیں گے؟  بھارت کی قابض فوج نے 30 سالوں میں ایک لاکھ کشمیری شہید کردیے اور ہزاروں خواتین کا ریپ کیا۔