ہندوتوا نظریئے کیخلاف کشمیری مزاحمت کیلئے تیار ہوجائیں
مقبوضہ کشمیر میں انتہاپسند نظریئے ہندوتوا کیخلاف مزاحمت کے لئے ہینڈبلز اور پوسٹرز گلیوں اور محلوں میں بانٹے گئے ہیں۔
یہ پوسٹرز حریت رہنماوں کی جانب سے تقسیم کیے گئے ہیں۔ گلیوں ، محلوں اور دیواروں پر چسپاں ان پوسٹرز پر درج ہے کہ کشمیری اپنی عزت و ناموس کے تحفظ کیلئے اتحاد کا مظاہرہ کریں۔
پوسٹرز پر مزید درج ہے کہ پہلے بھی ماضی میں بھارت کو یہ بتایا جاچکا ہے ان کے قبضے کو تسلیم نہیں کیا گیا اور نہ مستقبل میں کیا جائے گا۔ کشمیریوں کا خواب صرف آزادی ہے اور بھارت سے آزادی سے کم کسی چیز پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں زندگی تاحال جمود کا شکار ہے اور اب بھی وادی میں ذرہ برابر بھی حالات میں بہتری نہیں آئی ہے۔ جنوب سے لے کر شمال تک موبائل سروس ،پبلک ٹرانسپورٹ، اورانٹرنیٹ، کاروباری سرگرمیاں تاحال معطل ہیں۔
مقبوضہ وادی میں زندگی بچانے والی ادویات استعمال کرنے والے مریضوں کیلئے حالات مزید سخت ہوگئے ہیں کیونکہ وہاں پر یہ دوائیں نایاب ہوگئی ہیں۔
اس سے قبل خواتین رہنماوں نے مقبوضہ وادی سے متعلق ایک خوفناک رپورٹ جاری کی تھی ، رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے وادی کے دورے کے دوران ہر طرف ڈپریشن پایا تھا،۔
انہوں نے مزید دعوی کیا کہ وادی سے تیرہ ہزار نوجوان لاپتہ ہیں ۔ اور انہوں نے بھارتی فوج کے کشمیری نوجوانوں سے ناروا رویئے کا بھی تذکرہ کیا اور مزید بتایا کہ جب زیر حراست بچوں کے باپ بچانے کیلئے جاتے ہیں تو ان سے بیس سے ساٹھ ہزار روپے جمع کروانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.