پانی کے نیچے نیوکلئیر آبدوزوں پر لاگو سخت اصول
نیوکلیئر آب دوزیں دنیا کے مہنگے ترین ہتھیاروں میں سے ایک ہیں جو خاموشی سے اپنے کام سرانجام دے رہی ہیں، ان کی بڑی طاقت ان کی خاموشی ہے۔
نامور صحافی ظفر اقبال بیگ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ یہ ایٹمی آب دوزیں اپنی پوری زندگی کا بڑا حصہ پانی کے نیچے گزار دیتی ہیں۔ اس طاقت ور ہتھیار میں سب سے نازک چیز اس کا عملہ ہے۔
آب دوز کے عملے میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے ہر کوئی کوالیفائی نہیں کر سکتا۔ بحریہ میں یا نیوی میں اس کیلئے سخت شرائط ہوتی ہیں جن میں سے ایک نفسیاتی امتحان بھی ہیں، کیوں کہ دھات کے ایک بالکل بند ڈبے میں زندگی گزارنا نہ تو کوئی کھیل ہے اور نہ ہی یہ کوئی آسان کام ہے۔ عملے کے کسی بھی فرد کی ایک معمولی سی غلطی بھی عملے کے سبھی افراد یا سبھی لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈال سکتی ہے جس کیلئے مضبوط اور توانا اعصآب ضروری ہیں۔ ایک وقت میں اس کو ایک ماہ تک کیلئے پلان کیا جاتا ہے۔ایک وقت میں زیرِسمندر اور بغیر سطح پر آئے سب سے زیادہ وقت گزارنے کا ریکارڈ گیارہ ماہ کا ہے جو ایک امریکی آب دوز کا ہے۔ امریکا کی ایک وقت میں 60 سے 70 آب دوزیں عالمی پانیوں میں موجود ہوتی ہیں۔ لمبا عرصہ بغیر سورج کے ایک چھوٹی سی جگہ میں بند رہنا کوئی معمولی کام تو نہیں ہے، اس کی وجہ سے مضبوط سے مضبوط فرد کے اعصآب پر بھی اثر پڑتا ہے۔
ایک نیوکلئیر یا ایٹمی آب دوز کتنا عرصہ پانی کے نیچے رہ سکتی ہے اس کا انحصار صرف اس حقیقت پر ہے کہ اس میں کتنی خوراک کا ذخیرہ ہے۔ اس کے ری ایکٹرز میں ایک ہی بار ایندھن ڈالا جاتا ہے جو اس آب دوز کی پوری زندگی کیلئے کافی ہوتا ہے۔ ہوا اور پانی کو ری جنریٹ کیا جاتا ہے، اس لیے کھانا وہ واحد چیز ہے جو اس بات کا تعین کرتی ہے کہ وہ اپنے ایک غوطے کیلئے کتنا زیادہ وقت لگا سکتی ہے۔ آب دوز کے عملے کا وقت آٹھ آٹھ گھنٹے کی تین شفٹوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ آٹھ گھنٹے کی ڈیوٹی بعد آٹھ گھنٹے کا آرام یا وہ پرائیویٹ وقت جس میں وہ کھیل سکے، پڑھ سکے یا پھر ورزش وغیرہ کرسکے۔ پھر آٹھ گھنٹے کی نیند لینے کا وقت دیا جاتا ہے۔ اس میں رہنے اور آرام کرنے کیلئے جگہ بہت کم ہوتی ہے جہاں ایک چھوٹا سا تآبوت نما بستر ہوتا ہے جس پر ایک پتلا سا پردہ بھی لگا ہوتا ہے جو اسے دوسروں سے الگ کرتا ہے۔ اس جگہ پر پرائیویسی کا کوئی خاص تصور نہیں ہے۔ ایک دن میں ہر وقت کسی نہ کسی کے سونے کا وقت ہوتا ہے، اس لیے اونچی آواز میں بولنا یا بات کرنا، شور مچانا یا دروازے زور سے بند کرنا مکمل طور پر ممنوع ہوتا ہے۔ عام طور پر عملے کے افراد کی تعداد یہاں کے کل بستروں سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس لیے بستر شیئر کیے جاتے ہیں۔
ایک شفٹ میں ایک بستر اگلی شفٹ میں دوسرے کیلئے مخصوص ہوتا ہے۔ جگہ کا مسئلہ صرف بستروں کا نہیں، شاور اور ٹوائلٹ کا بھی ہے۔ سو سے زیادہ کی تعداد پر مشتمل عملے کیلئے صرف دو شاور ہوتے ہیں اور تین منٹ سے زیادہ نہانے پر پآبندی ہوتی ہے۔ نہانے کا پانی آب دوز سمندری پانی سے فلٹر کرتی ہے۔ کپڑے دھونے کی صرف ایک جگہ ہوتی ہے۔ یہ کہنا چاہیے کہ صاف کپڑے یہاں کی لگژری ہیں۔
ٹوائلٹ کا استعمال بھی کافی احتیاط اور دھیان سے کیا جاتا ہے۔ فضلہ ایک خاص ٹینک میں جمع ہوتا ہے جسے مناسب وقت پر پر آب دوز سے خارج کرنا ہوتا ہے۔ عملے کی تفریخ کیلئے تاش، بورڈ گیمز ویڈیو گیمز وغیرہ موجود ہوتے ہیں جن کی وجہ سے عملے کے افراد کی آپس میں ایک دوسرے سے اچھی دوستی بھی ہوجاتی ہے۔ سب سے زیادہ جگہ آب دوز کا انجن لیتا ہے۔ آب دوز کا نصف حصہ یہ ہے۔ دوسرے نمبر پر کچن، یہاں بھی اچھے اور طرح طرح کے کھانے موجود ہوتے ہیں۔ ہفتوں سمندر کے نیچے اسٹریس والی زندگی گزارنے والے عملے کو خوش اور مطمئن رکھنے کیلئے یہ ضروری ہے۔ شروع میں تازہ کھانا ملتا ہے، اس کے بعد ٹین کے ڈبوں میں محفوظ کیا ہوا کھانا دیا جاتا ہے۔
آب دوز پر انٹرنیٹ کا کوئی کنکشن نہیں اور اس جگہ کا بیرونی دنیا سے رآبطہ صرف اس وقت ممکن ہوتا ہے جب آب دوز سطح آب پر آئے اور ایسا بہت کم کم ہوتا ہے۔ رآبطہ کرنے والی آب دوز کا پتا لگانا آسان ہے اور خاموشی اور راز داری اس کیلئے اہم ہوتی ہے اس لیے یہ رآبطہ کم ہوتا ہے۔ آب دوز کا عملہ اپنی فیملی یا دوستوں سے ہفتوں یا مہینوں کسی قسم کا رابطہ نہیں کرتا۔ اس عملے کی آپس کی دوستیاں گہری اور تمام عمر رہنے والی بن جاتی ہیں۔ اکثر لوگ ان لکھے ہوئے اور پہلے سے طے شدہ اصولوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اہم اصول یہ بھی ہے کہ اس انوکھی جگہ پر کوئی بھی فرد کسی متنازعہ معاملے پر بات نہیں کرتا۔ سیاست جیسے موضوع یہاں کبھی زیرِ بحث نہیں آتے۔ اس انوکھی دنیا میں زندگی گزارنے کی اپنی روایات اور طریقے ہیں۔ ان کو فوجی ڈسپلن کی کئی چیزیں بھی معاف ہوتی ہیں، جیسا کہ حجامت یا روزانہ شیو کرنا بھی یہاں لازمی نہیں ہے۔ جب تک یہ اپنے ٹرپ سے واپس نہ آجائیں اس وقت تک یہ شرائط معاف ہوتی ہیں، لیکن مذکورہ افراد کی واپسی پر یہ سبھی شرائط دوبارہ لاگو ہوجاتی ہیں۔ ایٹمی آب دوز کی زندگی ہر ایک کیلئے نہیں ہوتی، یہ صرف مخصوص لوگوں کیلئے ہی ہوتی ہے۔ تازہ ہوا اور چمک دار دھوپ کے بغیر ہفتوں کسی بند جگہ پر بند رہنا کوئی معمولی کارنامہ نہیں۔ ایسے ہزاروں لوگ دھات کے اس کیپسول میں بند دنیا بھر کے ہر سمندر کے نیچے تیر رہے ہیں اور اپنی انوکھی زندگی سے انجوائے کررہے ہیں۔
Comments are closed on this story.