امریکا کی لال بتی کے پیچھے نہ لگیں، وزیر اعظم آزاد کشمیر کی اپیل
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر میں استصواب رائے کا مطالبہ کا کوئی انوکھا واقعہ نہیں، کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان تمام جماعتوں کو ایک ساتھ بٹھا کر بات کریں۔ خواہش ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاملات بھی جلد طے پا جائیں۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور میں قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد و جموں کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یہ کہا کشمیریوں کو حق رائے دہی کا موقع دیا جائے، ہم نے اپنی غلطیوں کے باعث مسئلہ کشمیر پر اپنا کیس کمزور کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کسی ایک جماعت نہیں پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔ انہیں چاہیے کہ سب کو بلا کر ایک جگہ بٹھا لیں اور بات کریں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمیں امریکا کی لال بتی کے پیچھے لگنا چاہئے اور نہ ہی سیاستدان ایک دوسرے پر تنقید کریں۔ میں بھی پوائنٹ سکورنگ کیلئے عمران خان پر تنقید کر سکتا تھا۔ لیکن یہ وقت اتحاد کا متقاضی ہے۔
راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیر کی آواز بنا جائے۔ کشمیر میں معاملات اور بگڑنے والے ہیں، ہم نے کشمیر کی جنگ کے لیے تیار رہنا ہے۔ مجھے کشمیریوں پر یقین ہے وہ ذلت کی زندگی پر کبھی اتفاق نہیں کریں گے۔
راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ دنیا کشمیر کو سرحدی مسئلہ قرار دیتی ہے جبکہ کشمیر کا مسئلہ صرف سرحدی مسئلہ نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.