Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

آزاد کشمیر میں شدید زلزلہ، جاں بحق افراد کی تعداد 25 ہوگئی

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2019 10:30am

آزاد کشمیر اور ملک کے بالائی علاقوں اسلام آباد، پشاور اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے باعث اب تک 25 افراد جاں بحق جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

اس کے علاوہ آزاد کشمیر، راولاکوٹ، باغ، بھمبر، سیالکوٹ، سرگودھا، جہلم، راولپنڈی، اٹک، ہری پور، مانسہرہ، ملاکنڈ، صوابی اور مردان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 4 بج کر ایک منٹ پر آیا۔ زلزلے کی شدت 5.8 رکارڈ کی گئی ہے۔  زلزے کا مرکز جہلم سے 5 کلومیٹر شمال کی جانب بتایا گیا ہے جبکہ گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اورلوگ گھروں اور دفاتر سے باہرنکل آئے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کے مطابق اب تک 24 افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایا کے جاتلاں جانے والی سڑک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے، 3 پل بھی منہدم ہوگئے ہیں اور کئی عمارتیں بھی زمیں بوس ہوئی ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا کی طرف جاتی سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔ منگلا ڈیم اس زلزلے سے متاثر نہیں ہوا، ٹربائین کا آپریشن کچھ تکنیکی وجوہات کے باعث ابھی بھی بند ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں خیمے، کمبل اور ادویات مہیا کررہے ہیں، زلزلے سے 5 منٹ پہلے منگلا ڈیم 30 ہزار کیوسک پانی چھوڑ رہا تھا، زلزلے سے ایک بند ٹوٹا ہے جسے کل تک پر کرلیا جائے گا۔

سب سے زیادہ تباہی میرپور جاتلاں میں ہوئی جہاں دیواریں گرگئیں، سڑکیں پھٹ گئیں اور متعدد گاڑیاں زمین میں دھنس گئیں۔ عمارتوں میں دراڑیں پڑیں اور بازاروں اور دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

زلزلے کی وجہ سے جاتلاں جانے والے روڈ کا 2 کلومیٹر حصہ ٹوٹ کر نہر میں گرچکا ہے۔ نہر اپر جہلم میں شگاف پڑا جسے بروقت پُر کرلیا گیا۔

بھمبر، کوٹلی، باغ، راولاکوٹ، جہلم سمیت دیگر شہروں میں بھی عمارتیں لرز اُٹھیں۔ چھتیں اور دیواریں زمیں بوس ہوگئیں۔  این ڈی ایم اے نے آپریشن روم قائم کردیا۔

وزیراطلاعات آزاد جموں و کشمیر مشتاق منہاس نے آج نیوز کے پروگرام فیصلہ آپ کا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق 22 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور 250 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

مشتاق منہاس نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح تھی کہ انسانوں کی زندگیاں بچائیں، ہمارا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

 

وزیراعظم عمران خان نے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے متاثرہ علاقے میں ریلیف کے سلسلے میں متعلقہ محکموں ہر قسم کی معاونت کی فوری فراہمی کی ہدایت کردیں۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی دستوں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فوری ریسکیو آپریشن کی ہدایت کر دی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی دستوں کو فوری طور پر میرپور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے ریسکیو آپریشن کی ہدایت کر دی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی ہدایت کی روشنی میں فوج کے جوانوں، ریسکیو اورمیڈیکل ٹیموں کو حادثے کی جگہوں پر روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ فضائی مدد کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

 

اسلام آباد، پشاور، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، راولپنڈی، اٹک، ہری پور، مانسہرہ، ملاکنڈ، صوابی ،مردان ، قصور، گوجرانوالا، فیصل آباد، قائدآباد، ملکوال، حافظ آباد، شیخوپورہ، فیصل آباد، چنیوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

اس کے علاوہ دیگر علاقوں حافظ آباد، شیخوپورہ، پھالیہ، ننکانہ صاحب، کامونکی، سانگلہ ہل، گجرات، کالا باغ، پھالیہ، میانوالی، پسرور میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

ترجمان واپڈا کے مطابق زلزلے سے منگلا ڈیم اور پاور ہاؤس کو نقصان نہیں پہنچا، منگلا ڈیم اور پاور ہاؤس میں نصب آلات سے ڈیٹا اکٹھا کیا جارہاہے۔

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ زلزلے کی وجہ سے منگلا جھیل کاپانی گدلا ہوگیا ہے، منگلا پاور ہاؤس سے بجلی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

ترجمان وزارت توانائی کے مطابق ‏اسلام آباد اور گوجرانوالا الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کو بجلی سپلائی کا نظام اس وقت بالکل بحال ہے۔ دونوں کمپنیاں اس وقت ضرورت کے مطابق بجلی لے رہی ہیں۔ زلزلے کے بعد منگلا سے بجلی کی ترسیل بند ہو گئی تھی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی زلزے کی وجہ سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے بلندی درجات کے لیے دعا کی ہے۔

صدر مملکت نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کو ٹیلی فون کیا۔ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے باعث ہونے والے نقصانات سے متعلق گفتگو کی گئی۔

چیئرمین سینیٹ کی وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ اسپیکر قومی اسمبلی ، چیرمین سیںٹ صادق سنجرانی نے زلزلے سے ہونے والے نقصانات اور انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی زلزلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے پی ڈی ایم اے اور ریسکیو 1122 سمیت پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔

محکمہ آبپاشی پنجاب نے زلزلہ کے بعد نہر اپر جہلم بھی بند کردی گئی ہے اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے عملہ نہر کے کناروں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

زلزلے سے متعلق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگالیا گیا ہے، 22 افراد بشمول ایک فوجی جوان کے جاں بحق ہوئے ہیں۔

سول انتظامیہ کے ریکارڈ کے مطابق 300 سے زائد افراد زخمی ہیں، جاتلاں کے قریب تین پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جاتلاں منگلا روڈ کو کئی جگہوں پر نقصان پہنچا ہے اور روڈ قابل استعمال نہیں رہی۔