کراچی کے سیوریج نظام کو بھاری پتھروں سے چوک کئے جانے کا انکشاف
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے شہر قائد میں صفائی مہم شروع کر رکھی ہے، جسے مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
لیکن ایک طرف جہاں "کچراچی" کو دوبارہ کراچی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، وہیں دوسری جانب نامعلوم عناصر کی جانب سے اس کاوش کو ناکام بنانے کی کوشش کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ شام 49 انچ ڈایامیٹر کے ایک گٹر سے بڑے بڑے پتھر نکالے گئے، جس کی اطلاع کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی اسداللہ کو بھی دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مہران ہوٹل کے سامنے اور اواری ٹاور کے پیچھے کی طرف والے گٹر کو بڑے بڑے پتھر ڈال کر بند کیا گیا تھا،جس کی وجہ سے پورے علاقے میں گٹر کا پانی پھل گیا، پتھروں کو شدید محنت کے بعد نکالا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو سی سی ٹی وی کی مدد سے پتھر ڈالنے والے گروہ کو پکڑنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ اگر ایک پکڑا گیا تو پورا گروپ سامنے آجائے گا اور ان کے خلاف کرمنل مقدمات درج کئے جائیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ شہر کے نام نہاد مالک اور دوست کراچی کے شہریوں سے دشمنی میں پیش پیش ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کو گٹر چوک کرنے والے گروہ کی نشاندہی کرنے کی درخواست کی ہے۔
Comments are closed on this story.