پاکستان کی چین سے طیارہ بردار جہاز حاصل کرنے کی تیاری
اسلام آباد: چین کی جانب سے گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان کو طیارہ بردار جنگی بحری جہاز کی فروخت پر غور کیا جا رہا ہے، جہاز ممکنہ طور پر 2020 تک پاکستان بحریہ کا حصہ بن سکتا ہے۔
پاکستان کے سب سے اچھے اور قریبی دوست ملک چین نے ایک مرتبہ اپنی دوستی کا بھرپور اظہار کیا ہے۔ چین جہاں سی پیک منصوطے کے ذریعے پاکستان کو دنیا کی بڑی اقتصادی قوت بننے کیلئے مدد فراہم کر رہا ہے، وہیں چین پاکستان کو دنیا کی بڑی اور مضبوط ترین دفاعی قوت بننے کیلئے مسلسل معاونت فراہم کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں اب چین نے ایک زبردست فیصلہ کیا ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ اپنی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ کرنے جا رہا ہے۔ چین نے پاکستان کی دفاعی قوت، خاص کر بحری دفاعی امور میں اضافے کیلئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔
چین نے پاکستان کو اپنا پہلا طیارہ بردار جنگی بحری جہاز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک بحریہ اب تک طیارہ بردار جنگی بحری جہاز سے محروم ہے، جبکہ بھارت کی بحریہ کے پاس طیارہ بردار جنگی بحری جہاز کی سہولت موجود ہے۔
اس صورتحال میں چین نے پاکستان کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔ چین نے چند برس قبل ہی اپنا پہلا طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تیار کیا تھا۔ چین کا طیارہ بردار جنگی بحری جہاز 2012 سے آپریشنل ہے اور دنیا کے بہترین طیارہ بردار جنگی بحری جہازوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔
چونکہ چین اب مزید طیار بردار جنگی بحری جہاز تیار کر رہا ہے، اس لیے بھی چین نے اپنا پہلا طیارہ بردار جنگی بحری جہاز پاکستان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم اس حوالے سے پاکستان اور چین کے درمیان تاحال باقاعدہ معاہدہ طے نہیں پایا۔
بتایا گیا ہے ممکنہ طور پر چین کا طیارہ بردار جنگی بحری جہاز 2020 تک پاک بحریہ کا باقاعدہ حصہ بن جائے گا۔ چین اپنے پہلے طیارہ بردار جنگی جہاز کو اپ گریڈ کرنے کے بعد پاکستان کے حوالے کرے گا۔ دوسری جانب چین پاکستان کو جدید جنگی بحری جہاز اور آبدوزیں بھی فراہم کرے گا۔
چین اور پاکستان کے درمیان اس دفاعی معاہدے کی خبر نے پاکستان کے دشمنوں، خاص کر بھارت کے ہوش اڑا دیے ہیں۔
Comments are closed on this story.