سعودی تیل کی رسد مطلوبہ مقدار میں جاری رہنے کی امید
سعودی عرب میں اسکی تیل کی تنصیبات پر حملوں کے باوجود تیل کی رسد ایشیائی ممالک کو مطلوبہ مقدار میں جاری رہنے کی امید ہے۔
سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطی میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔تاہم اب سعودی آئل کمپنی آرامکو نے بیان جاری کیا ہے کہ حملے کے باوجود اس کی ایشیا میں تیل کی سپلائی جاری رہیگی۔
ایشیائی ممالک سعودی عرب کی ستر فیصد تیل کی پیداوار کے صارف ہیں ۔ تاہم ایک ریفائنری کو تیل کے معیار میں معمولی تبدیلی سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔
رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ تین سرکاری بھارتی آئل ریفائنریوں جن میں انڈین آئل کارپوریشن ، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ، مینگلور ریفائنریوں کو متفقہ حجم کے مطابق ہی آئل کی رسد مہیا کی جائیگی۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ تاہم آرامکو نے انڈین آئل کارپوریشن کو آگاہ کیا ہے اسکو مہیا کردہ آئل کی رسد کا بعض حصہ معیار کے لحاظ سے تھوڑا مختلف ہوگا۔
چین اور تائیوان کو بھی آرامکو کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ ان کو مطلوبہ مقدار میں ہی تیل کی سپلائی جاری رہیگی۔
واضح رہے کہ امریکا نے سعودی آئل تنصیبات پر حملے میں ایران کو ملوث قرار دیا ہے جبکہ حوثی باغیوں نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے اور اس نوعیت کے مزید حملے کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
Source: Reuters
Comments are closed on this story.