مقبوضہ کشمیر پر عالمی میڈیا کی حقیقی رپورٹنگ، بھارتی آرمی چیف کھسیاہٹ کا شکار
کھسیانی بلی کھمبا نوچے، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی ذرائع و ابلاغ کی حقیقی رپورٹنگ پر بھارتی آرمی چیف بپن راوٹ کھسیاہٹ کا شکار ہوگئے۔
بھارتی آرمی چیف بپن راون نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی میڈیا کو جعل ساز قرار دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی شہری کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ یہ بات انہوں نے دا پرنٹ کو اپنے انٹرویو میں کہی ۔
بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کشمیر سےمتعلق سوشل میڈیا اور عالمی ذرائع و ابلاغ پر آنے والی خوفناک تصویر جعلی ہیں اور ان کو فوٹوشاپ کیا گیا ہے۔
آرمی ہیڈکوارٹر کے جنوبی بلاک میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سےمتعلق تمام الزامات جھوٹے ہیں کیونکہ اس حوالے سے یونٹس اور کمانڈرز سے فوری طور پر تصدیق کرواتے ہیں ۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی قسم کے راتوں میں چھاپے مارنے اور عام شہریوں کو ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی تردید کی، تاہم اس سوال پر اگر کوئی متاثرہ کشمیری منظر عام پر آتا ہے تو وہ کیا کریں گے تو بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے فوری تحقیقات کروائیں گے۔
دوسری جانب انسانی حقوق پر کام کرنیوالی کشمیری رہنما شہلا رشید نے بھارتی فوج پر کشمیر میں راتوں کو گھروں پر چھاپے مارنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کشمیری علاقوں میں بھارتی فورسز کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنارہی ہیں اور پھر عام شہری میں خوف وہراس پھیلانے کیلئے اس تشدد کی آوازیں لاوڈ اسپیکر پر بلند آواز میں سنائی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ بی بی سی ، نیویارک ٹائمز ، واشنگٹن پوسٹ سمیت دیگر عالمی ذرائع و ابلاغ نے آرٹیکل تھری سیونٹی کے خاتمے کےبعد کشمیریوں پر بھارتی فوج کے تشدد سے متعلق رپورٹس شائع کی تھیں۔
Comments are closed on this story.