فرانس میں سعودی ولی عہد محمد بند سلمان کی بہن کو سزا
کاریگر پر تشدد کیس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی بہن کو فرانس کی عدالت نے مجرم قرار دے دیا۔تینتالیس سالہ شہزادی حسہ بنت سلمان نے کاریگر پر تشدد کی تردید کی ہے۔ سعودی شہزادی حسہ بنت سلمان پر اپنے لگژری فلیٹ میں ایک کاریگر پرتشدد کرنے کا الزام تھا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سعودی شہزادی حسہ بنت سلمان نہ صرف غیرقانونی طور پر اسلحے رکھنے کا الزام صحیح ثابت ہوا ہے بلکہ وہ ایک کاریگر کو بھی اپنے فلیٹ میں اغواء کرکے رکھنے میں ملوث پائی گئی ہیں۔
عدالت میں فیصلے دوران سعودی شہزادی حسہ غیر حاضر تھیں جس کے باوجود فرانسیسی عدالت نے ان کو دس ماہ قید کی معطل سزا سنائی دی۔
سعودی شہزادی پر الزام تھا کہ انہوں نے اشرف عید نامی ایک کاریگر پر اپنے سیکیورٹی گارڈ سے کہہ کر تشدد کروایا تھا اور گارڈ نے نہ صرف اسکے ہاتھ باندھ دیئے تھے بلکہ تشدد کرتے ہوئے اسکو مجبور کیا تھا کہ وہ سعودی شہزادی کے پاوں کو چومے ۔
سعودی شہزادی نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ کاریگر خفیہ طور پر اپنے موبائل کے کیمرے سے اسکی مووی بنارہا تھا۔
کاریگر نے مزید الزام عائد کیا تھاکہ تشدد کے دوران شہزادی نے اسکے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا تھا۔
سعودی شاہی خاندان کو فرانس میں پہلے بھی قانونی پیچیدگیوں کا سامنا رہا ہے اور اس سے پہلے سعودی وزیر داخلہ شہزادہ نائف بن عبدالعزیز کی اہلیہ ماہا السدیری کے فرانس میں اثاثے ضبط کرلیے گئے تھے، الزام تھا کہ انہوں نے ایک ہوٹل کا ساٹھ لاکھ یورو کا بل ادا نہیں کیا ہے۔
Comments are closed on this story.