Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

بارش کے تیسرے اسپیل نے کراچی کو "کچراچی" بنادیا

اپ ڈیٹ 29 اگست 2019 01:57pm

Untitled-1-Recovered

کراچی: شہر قائد سے کچرا تو صاف نہ ہوسکا، البتہ شہر میں بارش کے تیسرے اسپیل نے ایک بار پھر کراچی کو "کچراچی" بنادیا۔ جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، ابلتے گٹر، ٹوٹی سڑکیں اور اٹھتے تعفن نے شہر قائد کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ جبکہ اہل اقتدار ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ میں لگے ہیں۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز اور ہلکی بارش سے شہر بھر کی سڑکیں جھیل بن گئیں ہیں، متعدد نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہو کر رہ گیا ہے، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 بارش کے ساتھ ہی شہر کی بجلی بھی غائب ہوگئی، اولڈ سٹی ایریا سمیت کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق صفورا، نارتھ کراچی، پنجاب چورنگی سمیت کچھ مقامات پر بجلی بند کی گئی ہے۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے تاہم بارش اور پانی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کےالیکٹرک کا بجلی کا پیداواری، ترسیلی اور پاور ڈسٹریبیوشن سسٹم مستحکم ہے۔ یونیورسٹی روڈ، گلشن چورنگی، صدر اور ٹاور کے بیشترعلاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

ادھر واٹربوبورڈ کے پپری پمپنگ اسٹیشن پر رات نو بجے سے بجلی غائب ہے، طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہے۔ لانڈھی کورنگی، قیوم آباد، ڈیفنس، کارساز، شاہ فیصل کالونی اور ملحقہ علاقے متاثر ہیں۔

محمکہ موسمیات کے مطابق نارتھ کراچی میں سب سے زیادہ 53 ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔ صدر، جناح ٹرمینل میں 40، یونیورسٹی روڈ، گلستان جوہر، ماڈل کالونی میں 38، اولڈ ائیرپورٹ پر 36، لانڈھی میں 31، سرجانی ٹاؤن میں 28، ناظم آباد میں 21، پی اے ایف فیصل بیس 25 اور پی اے ایف مسرور بیس پر ایک ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش وقفے وقفے سے جاری رہے گی جبکہ دوپہر کو موسلادھار بارش کا اسپیل آسکتا ہے۔