میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد
استنبول: ترکی کی موجودہ مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی تناؤ کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ازمیرشہر کے میئر کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ازمیر شہر کے میئر سردارصندل کے دفتر سےجاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔ سردار سندل 31 مارچ 2019ء کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ازمیر کے میئر منتخب ہوئے تھے۔
مقامی ذرائع اور پولیس کا کہنا ہے کہ جاسوسی کا آلہ ازمیر شہر کےمیئر سردار صندل کے بیرقلی کالونی میں واقع دفتر سے ملا ہے۔صندل نے جاسوسی کے لیے دفتر میں نصب کردہ ڈیوائس کے بارے میں ازمیر کے گورنر اور پولیس چیف کو مطلع کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ازمیر کے میئر کے دفتر سے برآمد ہونے والا آلہ 40 میٹر کی مسافت سے آواز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہےتاہم اس میں آواز ریکارڈ نہیں کی گئی۔ ازمیر کی پولیس نے اس جاسوسی آلے کا باریکی کے ساتھ جائزہ لیا ہے۔
جاسوسی کے آلے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سردار صندل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے دوسرے خوف زدہ ہوں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ہم نے اپنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ اس جاسوسی آلے سے لگتا ہے کہ بعض لوگ ہم سے ناراض ہیں مگرمیں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔
صندل کا کہنا ہے کہ جاسوسی آلہ نصب کرنے کے حوالے سے انہوں نے عدالت میں ایک کیس دائر کردہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کون ہماری جاسوسی کررہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ترک عہدیدار کے دفتر میں جاسوسی آلہ کس نے اور کس مقصد کے تحت نصب کیا تھا؟
Comments are closed on this story.