مقبوضہ کشمیر میں انڈیا گو بیک کے نعرے
بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں سب امن ہے کہ راگ آلاپ رہا ہے تو دوسری جانب سے اب وہاں پر بتدریج عوام کی بڑی تعداد روڈوں پر نکل آئی ہے ، اور کشمیری مظاہرین کی بڑی تعداد انڈیا گو بیک کے نعرے لگارہی ہے، نوجوان مسلح جدوجہد کو تیز کرنے کے نعرے لگارہے ہیں ۔
یہی نہیں اب مقبوضہ کشمیر کے حالات عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں اور اب امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے آرٹیکل تین ستر کے خاتمے کے بعد ایک رپورٹ جاری کی ہے، رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے احتجاج اور مظاہروں کو دکھایا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ کس طرح مقبوضہ کشمیر میں شہری بھارتی قبضے کیخلاف سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت حالات نارمل بنا کر پیش کررہی ہے جو کہ سراسر مغالطے پر مبنی ہے۔
اسہی طرح برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو آشکار کررہا ہے۔ اور اس حوالے سے انہوں نے خصوصی پروگرام بھی شروع کررکھا ہے۔
مودی سرکار اب ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر پر اتر آئی ہے ،مظلوم کشمیریوں کیخلاف پیلٹ گنوں کے استعمال میں مزید تیزی آگئی ہے ۔
مقبوضہ کشمیر کا علاقہ کئی دہائیوں سے متنازعہ ہے لیکن پانچ اگست کو بھارتی حکومت کے اقدام کے بعد سے حالات مزید کشیدہ ہیں ، ہزاروں بھارتی فوجی یہاں پر مزید تعینات کیے جاچکے ہیں ، کئی علاقے میں کرفیو نافذ ہے ، فون لائنیں اور انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے ۔ اور یہ تمام حقائق بتاتے ہیں کہ یہاں پر حالات کیسے ہیں ۔
عالمی جریدے نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں بھارتی فوج کی جانب سے شیلنگ کے باعث خاتون کی موت کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ اور کہا گیا ہے کہ کس طرح شیل کھڑکی کا شیشہ توڑ کر گھر میں گرا اور پھر ایک کشمیری خاتون اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھی۔
یہ ایک واقعہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ نہ جانے اس جیسے اور کتنے واقعات ہیں جو کہ ابھی تک میڈیا کی نظروں میں نہیں آسکے۔ تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ عالمی برادری کا ضمیرجاگتا ہے یا نہیں اور کیا وہ اب مودی سرکار کے غاصبانہ قبضے کے خلاف کوئی قابل عمل قدم اٹھاتی ہے یا نہیں۔
Comments are closed on this story.