جنرل قمر جاوید باجوہ کے 3 سالہ دور میں پاک فوج کی کامیابیاں
کراچی: وزیراعظم عمران خان نے اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کردی ہے۔ جس کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ ایک مرتبہ پھر پاک فوج کے سپہ سالار کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کے گزشتہ تین سالہ دور میں پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
پاک فوج نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ردّالفساد اور آپریشن خیبر فور شروع کیا اور پاک فوج میں احتساب کے عمل میں بھی تیزی لائے۔
اس دوران کئی دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے پھانسی کی سزا ہوئی۔ کئی خطرناک دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا سمیت کئی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی افغانستان میں امن قائم کرنے کے عمل میں پیش رفت ہوئی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان امن عمل کو آگے بڑھایااور ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے۔
انہیں کے دور میں پاک فوج نے ملکی معیشت کو سنبھالنے کیلئے رضا کارانہ طور پر رواں سال کے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے کا فیصلہ کیا، یہ رقم قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں خرچ کرنے کو ترجیح دی۔
آپ قومی ترقیاتی کونسل کے رکن کی حثیت سے بھی آرمی چیف اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد آپریشن ضرب عضب کو ملک بھر میں جاری رکھا اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے 17 فروری 2017 کو آپریشن ردّالفساد کا آغاز کیا گیا۔
آپریشن ردّالفساد کے بڑے اہداف میں ملک کے مختلف علاقوں میں قائم شدت پسندوں کے سلیپر سیلز اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کرنا تھا۔
5 جولائی 2017 کو آپریشن خیبر 4 شروع کیا گیا، جو 21 اگست 2017 کو مکمل کیا گیا۔ جس میں پاک فوج خیبر ایجنسی کی 12 ہزارفٹ اونچی چوٹی برخ محمد کنڈاؤ کو دہشت گردوں سے خالی کرا کے کنٹرول سنھالنے میں کامیاب ہوئی۔
رواں سال جولائی میں آرمی چیف نے امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ کیا، جہاں ان کا تاریخی استقبال کیا گیا۔ آرمی چیف کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
امریکی عسکری حکام نے افغان امن عمل میں پاک فوج کے کردار کی تعریف کی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔
Comments are closed on this story.