Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

جنگ مسلط کرنے پر بھرپور جواب کا اعلان

اپ ڈیٹ 08 اگست 2019 02:45pm

khannimagere

وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ جنگ مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے ، پاکستان کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ جیسی دہشت گردی خود کروا کے پاکستان پر الزام لگائے گا ،بھارت کشمیریوں کا قتل عام کرنا چاہتا ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل کر آخری کارڈ کھیل لیاہے۔

 اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مودی سرکار ہٹلر جیسی سوچ رکھتی ہے ، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل کر آخری کارڈ کھیل لیاہے ،مودی سرکار نسل پرستوں کا ٹولہ ہے ،یہ ٹولہ بھارت میں صرف ہندﺅں کو دیکھنا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پلوامہ جیسی دہشت گردی خود کروا کے پاکستان پر الزام لگائے گا ،بھارت کشمیریوں کا قتل عام کرنا چاہتا ہے ، میں نے نریندر ا مودی سے ہمیشہ امن کی بات کی،پاکستان کشمیر کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا ، بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کررہاہے اور کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہتاہے ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے پلوامہ جیسے واقعہ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ،بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے ۔ ہمارے لئے افغانستان میں کردار مشکل بنایا جارہا ہے ، افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مثبت کردار جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کیلئے سنجیدہ ہیں، امریکہ سمیت پوری دنیا کو بھارتی عزائم سے باخبر رکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ رائے عامہ کی جنگ ہے اور ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے ، عالمی عدالت ، سکیورٹی کونسل سمیت ہر فورم پر جائیں گے ، بھارت کی کوشش ہے کہ کسی طرح پاکستان کوجنگ میں دھکیلے ، بی جے پی نازی سوچ والی جماعت ہے ، نہتے کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے مظالم سے اقوام عالم کو آگاہ کریں گے ، دنیا کوبتائیں گے کہ مودی سرکار کشمیریوں کی نسل کشی کررہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان جانب سے جاری ہونے والے ٹوئٹر پیغام میں کہاگیا ہے کہ پوری دنیا  کو انتظار ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیوں اٹھنے کے بعد مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  بی جے پی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ زیادہ فوجی قوت سے وہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو روک سکتی ہے؟ممکن ہے یہ تحریک مزید تیز ہوجائے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا عالمی برادری پر جو بات واضح ہونی چاہیئے وہ یہ کہ  وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا قتلِ عام دیکھنے جارہے ہیں۔ سوال یہ ہے کیا ہم ایک بار پھر فاشزم  کی پشت پناہی دیکھنے جارہے ہیں، اس بار بی جے پی حکومت کے بھیس میں؟ یا عالمی برادری میں اتنی اخلاقی جرات ہےکہ وہ اس سب کو روک سکے؟