انوراگ کشیپ کو مودی سرکار کیخلاف بولنا مہنگا پڑگیا
گزشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق ہونے والے اجلاس میں مودی سرکار نے چار بل پیش کئے جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت ختم کرنے کا صدارتی فرمان بھی جاری کردیا گیا تھا۔
بھارتی حکومت کے اس اقدام پر فلم ساز انوراگ کشیپ نے اپنا ردعمل دیا تو انہیں مہنگا پڑگیا، انوراگ نے ٹویٹ کیا کہ 'کیا آپ جانتے ہیں سب سے خطرناک چیز کیا ہے؟ وہ یہ کہ ایک شخص سوچتا ہے کہ وہ جو کرتا ہے وہی 1 ارب 20 کروڑ لوگوں کیلئے ٹھیک ہے'۔
You know what is scary , that One Man thinks that he knows exactly what’s the right thing to do for the benefit of 1,200,000,000 people and has the access to the power to execute it.
— Anurag Kashyap (@anuragkashyap72) August 5, 2019
جیسے ہی انہوں نے یہ ٹویٹ کیا تو بھارتیوں سے ہضم نہ ہوا اور انہوں نے تنقید کے تیر انوراگ کی جانب کرلئے، ایک شخص نے لکھا کہ 'یہ آدمی اُس شخص پر انگلی اٹھا رہا ہے جو جمہوری طریقے سے بھاری مارجن کے ساتھ منتخب ہوا'۔
ایک اور شخص نے لکھا کہ 'ہم نے انہیں ووٹ ہی اس لئے دیئے ہیں اور اس میں کوئی خطرے کی بات نہیں ہے، لبرلز کو رونے دیں'۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ 'یہ وہی چیز ہے جسے ہم جمہوریت کہتے ہیں، ہم ایک بندے کو منتخب کرتے ہیں اور اسے یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ ملکی مفاد میں فیصلے کرے'۔
ان ٹویٹس کو دیکھنے کے بعد انوراگ نے اپنا منہ بند نہیں کیا بلکہ انہوں نے ہندی میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'آرٹیکل 370 یا 35 اے کہ بارے میں میں زیادہ نہیں کہہ سکتا، اس کے پوشیدہ معنی، تاریخ اور حقائق میں ابھی بھی نہیں سمجھ سکا ہوں۔ کبھی لگتا ہے جانا چاہیئے تھا اور کبھی لگتا ہے کیوں گیا۔ نہ میں کشمیری مسلمان ہوں اور نہ ہی کشمیری پنڈت۔ میرا کشمیری دوست کہتا ہے کہ کشمیر کی کہانی روشومون کی طرح ہے۔ کیا پہلو ہیں کشمیر کے۔ سبھی صحیح ہیں سبھی غلط۔ بس اتنا جانتا ہوں جس طریقے سے یہ سب ہوا، صحیح نہیں ہوا'۔
Article 370 या 35A, के बारे में में ज़्यादा नहीं कह सकता । इसका implication, history, या facts मैं अभी भी समझा नहीं हूँ । कभी लगता है जाना चाहिए था , कभी लगता है क्यों गया ।ना मैं कश्मीरी मुसलमान हूँ ना कश्मीरी पंडित ।मेरा कश्मीरी दोस्त कहता है कश्मीर की कहानी Roshomon की तरह है — Anurag Kashyap (@anuragkashyap72) August 5, 2019
कई पहलू है कश्मीर के । सभी सही हैं और सभी ग़लत । बस इतना जानता हूँ की जिस तरीक़े से यह सब हुआ , सही नहीं था ।
— Anurag Kashyap (@anuragkashyap72) August 5, 2019
ہندی میں کی جانے والی اس ٹویٹ پر بھی بھارتیوں نے سخت ردعمل دیا، ایک صارف نے لکھا کہ 'جب تاریخ اور حقائق کے بارے میں نہیں پتا تو کیوں چیچیا رہا ہے'۔
Comments are closed on this story.