جموں و کشمیرکی ریاستی حیثیت ختم، لداخ بھارتی مرکز کے زیر انتظام
مودی سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوامی حقوق کا بے رحمی سے قتل عام کرتے ہوئے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ وزارت داخلہ امت شاہ نے پیر کو راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کیلئے بل پیش کیا۔
امت شاہ نے کہا کہ کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اب اس کی سبھی شقیں نافذ نہیں ہوں گی۔
امت شاہ نے ایوان میں کشمیر کی تشکیل نو کی تجویز بھی پیش کی۔ ان کے اعلان کے بعد اپوزیشن نے ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع کردیا۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت نے انہیں اس طرح کے کسی بل کی پہلے معلومات نہیں دی تھی۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹادیا گیا ہے اور آرٹیکل 35 اے کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔ جبکہ جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنادیا گیا ہے۔ مطلب لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کردیا گیا ہے۔ اب لداخ بھی الگ مرکزی کے زیر انتظام علاقہ ہوگا۔ حالانکہ جموں و کشمیر میں اسمبلی بنی رہے گی۔
دوسری طرف ایسی خبریں بھی ہیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے اگلے ہفتے کشمیر کا دورہ کرنے کی تیاری میں ہیں۔ کشمیر میں جاری کشیدگی کے دوران امت شاہ نے گزشتہ روز اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تھی، جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوؤل اور داخلہ سیکریٹری کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی شامل تھے۔ بعد ازاں پورے حالات کے بارے میں وزیر اعظم مودی کو بریفنگ دی گئی تھی۔
ادھر سری نگر میں گزشتہ روز کشمیری پارٹیوں نے ایک مشترکہ میٹنگ کی، جس میں اعلان کیا کہ وہ ریاست کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں گے۔ نظر بند لیڈروں نے لوگوں سے اپیل کی وہ صبر سے کام لیں اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں ، جس کی وجہ سے وادی کے امن میں خلل پڑے ۔
Comments are closed on this story.