بارش و کرنٹ سے ہلاکتیں، قومی اسمبلی اجلاس میں تنقید
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران کراچی شہرمیں بارش کا پانی کھڑا ہونے اور کرنٹ لگنے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں پرحکومت سندھ پرتنقید کی گئی، عالم گیر خان بولے میں منی لانڈرنگ یا کرپشن کیلئے احتجاج نہیں کررہا تھا ۔ کراچی میں پانی کی قلت سے مستقبل میں بڑے مسائل پیدا ہوں گے ۔ پروڈکشن آرڈرزجاری نا ہونے پرپیپلزپارٹی اراکین نے احتجاج کیا۔ نوید قمربولے لگتا ہے اسپیکر پر دباؤ ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کی زیرصدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جے یو آئی ف کی رکن شاہدہ رحمانی بولیں کہ کراچی میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث اموات ہوئیں ۔ جس پر وزیر توانائی عمر ایوب نے جواب دیا کہ کے الیکٹرک نجی ادارہ ہے ۔ جس جگہ حادثہ ہوا وہاں کنڈے ڈالے گئے تھے ۔
انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا پیسہ کرپشن کی نذر ہو گیا ۔ سندھ میں مسائل کی جڑ پیپلز پارٹی ہے۔ رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ انہیں کراچی میں احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا ۔ وہ منی لانڈرنگ یا کرپشن کے لئے احتجاج نہیں کر رہے تھے ۔ کراچی میں آنے والے دور میں پانی کے مسئلے پر لوگ لڑیں گے اور دنگے فساد ہوں گے۔
اجلاس کے دوران زیرحراست اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری نا ہونے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی بھی ہوئی ۔ پیپلز پارٹی اراکین نے احتجاج کیا ۔ نوید قمر بولے لگتا ہے اسپیکر دباؤ ہے ۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر نے جواب دیا کہ اسپیکر پر کوئی دباؤ نہیں۔
نوید قمر کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے پورے پاکستان پر دباؤ آیا ہے ۔ عالمی سطح پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں لیکن عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے ۔ بعد میں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح گارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔
Comments are closed on this story.