ملک میں مہنگائی کا طوفان، شرح دس فیصد سے تجاوز
آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت نئے بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات نے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا کردیا، ساڑھے چہ سال کے بعد مہنگائی دس فیصد سے تجاوز کرگئی، جولائی میں منہگائی کی شرح دس اعشاریہ چوتیس فیصد تک پہنچ گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی کے دوران ملک میں مہنگائی دس اعشاریہ چونتیس فیصد تک پہنچ گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال جولائی کی نسبت رواں سال جولائی کے دوران گیس ایک سو بیالیس فیصد،لہسن پچھہتر فیصد ،پیاز انسٹھ فیصد، دال مونگ اڑتالیس فیصد، سونا چھتیس فیصد اور سی این جی بتیس فیصد مہنگے،اس دوران چینی اکتیس فیصد، کاریں چھبیس فیصد، دال ماش بائیس فیصد، آلو اکیس فیصد اور دال چنا بارہ فیصد مہنگے ہوئے۔
اس دوران ادویات نو فیصد، ٹرانسپورٹ کرائے پندرہ فیصد، کمیونیکیشن اخراجات آٹھ فیصد اور تعیمی اخراجات سات فیصد مہنگے ہیں۔
ادارہ شماریات کے کے مطابق جون کی نسبت جولائی کے دوران مہنگائی کی شرح میں دو اعشاریہ دو اعشاریہ انتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران گیس اکتیس فیصد، آلو سترہ فیصد، کاریں چودہ فیصد، سیمنٹ تیرہ فیصد، سونا دس فیصد، سی این جی نو فیصد، دال دال مونگ اورانڈے پانچ فیصد اور دال ماش چار فیصد مہنگے ہوئے، اس دوران آٹا، گندم، بجلی، گھر کے کرائے اور تازہ دودھ بھی مہنگے ہو گئے۔
Comments are closed on this story.