گیس چوروں کوضمانت نہیں مل سکتی ، سپریم کورٹ
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے لکی مروت کے گیس چورملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ گیس چوروں کوضمانت نہیں مل سکتی ۔
قائم مقام چیف جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورت کے 3رکنی بینچ نے گیس چوری کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ملزم چوری کی گیس سے بجلی بنا کرفروخت کرتا تھا، گھرسے جنریٹربھی برآمد ہوا ، متعلقہ محکمے پوچھنے آئے توپستول تان لیتا تھا ۔
ملزم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ لکی مروت میں اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اتنی لوڈشیڈنگ میں جنر یٹررکھنا مجبوری ہے، مؤکل کے گھرپرچھاپہ مارکرجنریٹربرآمد کیا گیا جنریٹر کے استعمال پرمقدمہ نہیں بنتا ۔
بینچ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم پورے محلے کوبجلی فروخت کرتا تھا ، جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید بنتی ہے ۔
قائم مقام چیف جسٹس نے گیس چوری پر 14 سال سزا کو کم قراردیا ۔
سپریم کورٹ نے درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے حکم دیا کہ گیس چوروں کو ضمانت نہیں دے سکتے ۔
یاد رہے کہ لکی مروت کے عالمگیر خان کی کیخلاف رواں سال مارچ میں مقدمہ درج ہوا تھا ۔
Comments are closed on this story.