شہید کیپٹن عاقب جاوید سفرِ آخرت پر روانہ
سرگودھا: بلوچستان میں امن دشمنوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے پاک فوج کے کیپٹن عاقب جاوید کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، بھیرہ کے علاقے نوتھیں میں نماز جنازہ میں پاک فوج کے افسران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تربت میں پاک فوج کے شہید جوان کیپٹن عاقب جاوید کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقے لایا گیا تو ہر آنکھ اشکبار تھی، شہید کو فوجی اعزاز کیساتھ آبائی گاؤں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کا ایک بھائی اور ایک بہن ہے، والد محمد جاوید پاک نیوی کے ریٹائرڈ آفیسر ہیں۔ شہید کیپٹن عاقب جاوید غیر شادی شدہ تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ان کی شادی 24 اگست کو ہونا تھی۔
شہید کیپٹن عاقب جاوید کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے 5 سال قبل 2015ء فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ شہید عاقب جاوید نے 2018 میں کیپٹن کے عہدے پر ترقی پائی، اپریل 2019ء سے بلوچستان میں آپریشن پر تعینات تھا۔
والد جاوید محمود کا کہنا تھا کہ اپنے بیٹے کی شہادت پر مجھے فخر ہے، کسی باپ کے لیے اس سے بڑھ کر فخر کی بات کیا ہو سکتی ہے کہ اسکا بیٹا میدان جنگ میں لڑتے ہوئے شہید ہو جائے، اتوار کو دس روز کی چھٹی گزارنے کے بعد یونٹ دوبارہ جوائن کی تھی۔ اس کی شادی تو اب نہیں ہو سکے گی لیکن جو اس نے رتبہ حاصل کیا اس کو بیان نہیں کیا جا سکتا، عاقب جاوید نہ صرف خاندان کے لیے بلکہ پورے علاقے کے لیے مثال ہے۔
تربت میں شہید سپاہی حفیظ اللہ کا تعلق ضلع مستونگ سے ہے، شہید نے 4 سال قبل ایف سی جوائن کی تھی، سوگواروں میں والدہ اور 6 بھائی چھوڑے ہیں۔
شمالی وزیرستان میں شہید ہونیوالے حوالدار خالد محمود کا تعلق چشتیاں سے ہے، شہید حوالدار خالد محمود چک نمبر 48 فتح کا رہائشی ہے، شہید کا تعلق 70 پنجاب رجمنٹ سے تھا، پاک آرمی کے شہید حوالدأر خالد محمود نے سوگواروں میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔
Comments are closed on this story.