Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

سترہ امریکی جاسوس گرفتار کرنے کا دعویٰ، کچھ کو سزائے موت

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2019 05:27am

Untitled-1

تہران: ایران نے ایک ماہ کے دوران امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے 17 جاسوس پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے، جن میں سے کچھ کو سزائے موت بھی سنائی گئی ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن پر جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں ملک میں امریکی خفیہ ایجنسی کے نیٹ ورک کے ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے جسے ایرانی فورسز توڑنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور 17 امریکی جاسوسوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حراست میں لئے گئے افراد یا تو حکومتی حساس اداروں میں ملازم تھے یا پھر پرائیوٹ سیکٹر میں اُن اداروں میں ملازم تھے جو معیشت، جوہری،عسکری اور سائبر فورس سے منسلک تھے۔ یہ لوگ آزادانہ طور پر کام کرتے تھے اور انفرادی سطح پر ہی معلومات امریکا میں سی آئی اے آفیسر کو پہنچایا کرتے تھے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق جاسوسوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جرائم ثابت ہونے پر کچھ کو سزائے موت بھی سنا دی گئی ہے۔ تاہم سزائے موت کے حقدار جاسوسوں کی تعداد اور نام ظاہر نہیں کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اپریل میں بھی ایران کی جانب سے امریکا کے 250 سے زائد جاسوسوں کی گرفتاری کا دعویٰ سامنے آیا تھا جس کے 2 ماہ بعد مبینہ جاسوس جلال حاجی زوار کو پھانسی دی گئی تھی۔ جلال ایرانی وزارت دفاع کا ملازم تھا اور امریکا کو معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار تھا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے جاسوسوں کی گرفتاری کے دعوے کو سفید جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے جاسوسوں کی ایران میں گرفتاری مکمل طور پر جھوٹی خبر ہے جس میں رتی برابر بھی سچائی نہیں، یہ صرف جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔

امریکی صدر نے مزید لکھا کہ جس طرح ایران نے امریکی ڈرون گرانے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا اسی طرح جاسوسوں کی گرفتاری کا دعویٰ بھی لغو ہے، تنزلی اور تباہی کے شکار ایران کو کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کرنا چاہیے، ایران کی معیشت مردہ ہوچکی اور وہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔