Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

گاؤں کی آدھی آبادی "پرسرار نیند" کے خوف سے بھاگ گئی

شائع 18 جولائ 2019 05:46am

Untitled-1

کلاچی: قازقستان کے صوبے اقمولا میں ایک دیہات ہے جہاں کے باشندے 2013ء سے  پراسرار طور پر زیادہ سونے لگے ہیں۔ نیند کا یہ غلبہ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ بعض دفعہ تو لوگ ہفتوں سوتے رہتے ہیں۔

ڈیلی میل کے مطابق اس عجیب و غریب نیند سے بچے، جوان اور بوڑھے سبھی متاثر ہوتے ہیں۔ اسکول میں پڑھنے والے بچے بھی کلاس کے دوران سو جاتےہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگوں پر نیند  کا غلبہ چھانے کا کوئی وقت مقرر نہیں۔

لوگ دن یا رات کسی بھی وقت سو سکتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر جب لوگ نیند سے جاگتے ہیں تو انہیں کچھ یاد بھی نہیں ہوتا۔ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی اس عجیب و غریب مظہر سے محفوظ نہیں۔

سائنس دانوں نے جب اس حوالے سے تحقیق کی تو انہیں معلوم ہوا کہ گاؤں کے قریب یورینیم کی کانیں اس بیماری کی وجہ بن رہی ہیں۔ ان کانوں کو اب بند کر دیا گیا ہے۔

Poisonous: For three years, carbon monoxide gas has been seeping out of an abandoned uranium mine in Kazakhstan and poisoning the villagers of Kalachi 

اس بیماری کی وجہ  کانوں سے نکلنے والی تابکاری نہیں ہے۔ بلکہ بڑی مقدار میں کاربن مونو آکسائیڈ کا اخراج ہے۔ کاربن مونو آکسائیڈ کے اخراج کے باعث ہوا میں آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے جو زیادہ سونے کی وجہ بنتی ہے۔

Polluted: When carbon monoxide and hydrocarbon levels rose in the disused mine in the mining town of Krasnogorsk, oxygen levels fell in the village of Kalachi

2015 میں اس گاؤں کی آدھی آبادی  انہی خدشات کے باعث دوسرے مقامات پر منتقل ہوگئی جبکہ آدھے افراد نے گاؤں چھوڑنے سے انکار کر دیا۔