کسی بھی شخص کی سوچ پڑھنے کا طریقہ
کوریا میں ایک ایسا علم پایا جاتا ہے جس کے ذریعے بہت حد تک یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ سامنے کھڑا آدمی کیا سوچ رہا ہے۔ چہرے کے تاثرات اور آنکھوں سے دوسرے کے سوچ کا اندازہ لگانا بھی ایک فن ہے۔
میل آن لائن کے مطابق اس منفرد علم کے بارے میں معروف مصنف ایونی ہانگ نے اپنی نئی کتاب 'دی پاور آف نن شی۔ دی کورین سیکرٹ ٹو ہیپی نیس اینڈ سکسیس' میں لکھتے ہیں کہ اس علم کا نام 'نن شی' (Nunchi) ہے جس کے معنی ہیں 'آنکھوں سے ناپنا'۔
یہی علم کورین لوگوں کی خوشی اور کامیابی کا راز ہے۔ کوریا کے لوگ اس علم کے ذریعے دوسرے شخص کے خیالات اور احساسات کا اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کا مقصد دوسرے شخص کے ساتھ اعتماد، ہم آہنگی اور ربط پیدا کرنا ہوتا ہے۔
ہزاروں سال سے کوریا کے لوگ اپنے بچوں کو یہ علم لازمی طور پر سکھاتے ہیں۔ ان کے خیال میں یہ اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ اپنے بچوں کو سڑک عبور کرنے کا طریقہ سکھانا۔
اس علم کی ماہر 34 سالہ ڈاکٹر صوفی نیلینڈ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص یہ علم سیکھ سکتا ہے۔ اس کیلئے آپ کو اپنی آنکھوں اور کانوں کا استعمال کرنا ہوتا ہے۔ اسے سیکھنے کیلئے سب سے پہلے یہ بات ضروری ہے کہ کسی بھی صورتحال میں بولنے یا عمل کرنے سے پہلے آپ اس صورتحال کو سمجھنے اور پرکھنے کیلئے رضامند ہوں۔
کوریا کے لوگ باقی دنیا کی نسبت براہ راست کم ہوتے ہیں اوربولنے کی بجائے جسمانی اشاروں پر زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ یہ علم راتوں رات نہیں آتا تاہم اگر آپ سیکھنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اس شخص پر پوری توجہ مرکوز کرنا شروع کریں جس سے آپ بات کر رہے ہوں۔
اس دوران اپنے لاشعور کا استعمال کریں، جس کا استعمال اکثر لوگ ترک کر چکے ہیں۔ اس علم میں دوسرے کی باڈی لینگوئج سمجھنا بھی اہمیت کا حامل ہے۔ جب آپ کسی سے مل کر گھر واپس آئیں تو اس ملاقات کے متعلق بغور سوچیں۔ اس شخص کے چہرے کے تاثرات، باڈی لینگوئج اور دیگر چیزوں کو سمجھنے کی کوشش کریں اور اس ملاقات میں خود اپنے رویے پر بھی غور کریں۔ اس مشق سے آپ آہستہ آہستہ لوگوں کی سوچ کا اندازہ لگانے کے قابل ہوتے چلے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.