Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

اے بی ڈی ویلیئرز نے بالآخر خاموشی توڑدی

شائع 12 جولائ 2019 03:05pm

devilliers

جنوبی افریقہ کے سابق عالمی شہرت یافتہ بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز نے بالآخر اپنے اوپر ہونے والی تنقید پر خاموشی توڑدی اور وضاحتی بیان جاری کردیا۔

پروٹیز ناقص کارکردگی کی وجہ سے ورلڈکپ 2019 میں اچھے کھیل کا مظاہرہ نہ کرسکے اور ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے تاہم ٹورنامنٹ کے دوران ہی ایک تنازعے نے اس وقت سر اٹھایا تھا جب 5 جون کو بھارت سے شکست کے بعد یہ خبریں منظرعام پر آئیں کہ سابق بلے باز ڈی ویلیئرز نے پروٹیز کے ورلڈکپ اسکواڈ کے اعلان سے قبل کپتان فاف ڈوپلیسی اور کوچ اوٹیس گبسن کے سامنے ریٹائرمنٹ واپس لینے کی تجویز دی تھی۔

تاہم اے بی ڈی ویلیئرز کی اس تجویز پر ٹیم مینجمنٹ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ان کی غیرموجودگی میں کھیلنے والے اسکواڈ کو ہی برقرار رکھا جائے گا۔

جس کے بعد اس رپورٹ پر کرکٹ حلقوں میں خوب شور شرابا ہوا جبکہ مداحوں نے یہ قیاس آرائیاں شروع کردی کہ اس اعلان نے ورلڈکپ کے دوران جنوبی افریقی ٹیم کی توجہ ہٹائی۔

اب اس تمام تر صورتحال پر ڈی ویلیئرز نے خاموشی توڑتے ہوئے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے، اس بیان میں ان کا کہنا ہے کہ 'میں نے خود کو ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ نہیں بلکہ صرف تجویز دی تھی کہ اگر ان کی خدمات درکار ہیں تو میں دستیاب ہوں'۔

ٹویٹر پر شیئر کردہ اس بیان میں ان کا کہنا ہے کہ 'ورلڈ کپ میں پروٹیز کی مہم اب ختم ہوچکی ہے اور ٹیم کی توجہ بھی نہیں ہٹے گی، لہٰذا میں ٹورنامنٹ کے دوران بلاجواز تنقید کا جواب دینا چاہتا ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'سب سے پہلے تو میں یہ بتاتا چلوں کی میں نے مئی 2018 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تھی کیونکہ میں ورک لوڈ کم کرنا چاہتا تھا، اپنے بچوں اور اہلیہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہتا تھا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'بعض لوگوں کا اصرار تھا کہ یہ سب میں نے خالصتاً پیسے کیلئے کیا، وہ غلط ہیں، حقیقت میں میں نے دنیا بھر سے منافع بخش پیشکشیں مسترد کیں اور ہر سال گھر سے دور گزرنے والا وقت 8 ماہ سے کم کرکے صرف 3 ماہ کردیا'۔

ڈی ویلیئرز نے مزید کہا کہ 'میں اس سارے معاملے کے باوجود ٹیم کی سپورٹ جاری رکھوں گا'۔

اپنے بیان میں انہوں نے دنیا بھر میں ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹس کھیلنے کی خواہش کو برقرار رکھا ہے۔

یاد رہے پروٹیز نے حالیہ ورلڈکپ کے 9 میں سے صرف 3 میچز جیتے جبکہ پوائنٹس ٹیبل پر ان کی پوزیشن ساتویں رہی۔