شاہ سلمان سے انگلی اٹھا کر بات کرنا عمران خان کو بھاری پڑگیا
کراچی: سینئیر صحافی جاوید چودھری نے اپنے تازہ کالم میں وزیراعظم عمران خان کی شاہ سلمان سے ہونے والی ملاقات سے متعلق ایک انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے اپنے کالم میں لکھا کہ یکم جون کو وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس موقع پر عمران خان نے شاہ سلمان کے سامنے اپنی انگلی اُٹھا کر زور زور سے گفتگو کی اور شاہ سلمان کی بات سنے بغیر ہی چلتے بنے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کے اس رویے پر سعودی حکومت نے شدید احتجاج کیا تھا۔ بشکیک میں بھی 8 سربراہان مملکت اپنی نشستوں پر کھڑے تھے، جبکہ وزیراعظم عمران خان ہال میں داخل ہوتے ہی جا کر اپنی نشست پر بیٹھ گئے تھے۔ یہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی تھی۔
جاوید چودھری کا کہنا تھا کہ میں نے اس حوالے سے پروٹوکول اور وزیراعظم کے اسٹاف سے پوچھا تو انہوں نے مایوس لہجے میں کہا کہ یہ سنیں گے تو ہم انہیں بتائیں گے۔ ہم جب انہیں بھارت کے بارے میں بتاتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ میں جب انڈیا میں میچ کھیلنے جاتا تھا تو اسٹیڈیم میں لاکھوں لاکھوں تماشائی بیٹھے ہوتے تھے۔ یہ صبح میرے پر ہوٹنگ کرتے تھے اور شام کو پورا اسٹیڈیم میرے لیے تالیاں بجا رہا ہوتا تھا۔ انڈیا کو مجھ سے بہتر کون جانتا ہے ۔ اور اگر ہم ان کو پروٹوکول کے بارے میں بتانے لگیں تو وہ برطانیہ کے شاہی خاندان ، لیڈی ڈیانا اور اپنی سابق ساس کی مثالیں دینا شروع کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پروٹوکول کو مجھ سے زیادہ کون جانتا ہے۔ اب چونکہ وہ سب کچھ جانتے ہیں اسی لیے ہم نے انہیں کچھ بتانا چھوڑ دیا ہے۔
یاد رہے کہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے آنے پر وزیراعظم عمران خان کی سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے مختصر ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے انتہائی پُر اعتماد انداز میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے مترجم سے کچھ باتیں کیں۔
اس موقع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو میں وزیراعظم عمران خان کا انداز قابل دید ہے، انہوں نے سر اُٹھا کر اور پُر اعتماد انداز میں سعودی فرمانروا کے مترجم سے اُن ہی کے سامنے بات کی اور چلتے بنے۔
سفارتی آداب کی اس قسم کی خلاف ورزی کو دیکھتے ہوئے اب وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر بحث ہو رہی ہے اور اُمید کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان دورہ امریکہ پر اپنی ایسی غلطیاں نہیں دوہرائیں گے۔
Comments are closed on this story.